Ultimate magazine theme for WordPress.

فوجی قیادت کا براہ راست نام لینے پر دھچکا لگا، بلاول بھٹو

اتفاق ہوا تھا کہ کسی ایک ادارے کا نام لینے کی بجائے اسٹیبلشمنٹ کہا جائے گا، بلاول بھٹو

339
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ "جب مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے گوجرانوالہ کے جلسے میں تقریر میں براہ راست آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے نام سنے تو انہیں "دھچکا” لگا کیونکہ عام طور پر ہم جلسوں میں اس طرح کی بات نہیں کرتے۔”
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میاں نواز شریف کی اپنی جماعت ہے اور میں یہ کنٹرول نہیں کرسکتا کہ وہ کیسے بات کرتے ہیں اور نہ ہی وہ کنٹرول کرسکتے ہیں کہ میں کیسے بات کرتا ہوں۔ اب مجھے انتظار ہے کہ میاں نواز شریف کب ثبوت پیش کریں گے”۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ "پی ڈی ایم کے ایجنڈے کی تیاری کے وقت نواز لیگ نے جنرل باجوہ یا جنرل فیض کا نام نہیں لیا تھا، وہاں یہ بحث ضرور ہوئی تھی کہ الزام صرف ایک ادارے پر لگانا چاہیے یا پوری اسٹیبلیشمنٹ پر لگانا چاہیے؟ اور اس پر اتفاق ہوا تھا کہ کسی ایک ادارے کا نہیں بلکہ اسٹیبلیشمنٹ کہا جائے گا۔”
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ "پی ڈٰی ایم کئی جماعتوں کا یہ یقینا ایک اتحاد ہے اور ہمارا ایجنڈا ہماری آل پارٹیز کانفرنس میں طے پانے والی قرارداد میں واضح ہے۔”
واضح رہے کہ گوجرانوالہ میں پی ڈی ایم کے جلسے میں میاں نواز شریف نے پہلی بار فوجی قیادت کا نام لیتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ "سال 2018 کے انتخابات میں دھاندلی اور اُنہیں وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے میں جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا براہِ راست کردار تھا۔”
میاں نواز شریف کے اس بیان کے بعد ملک میں ہلچل مچ گئی اور ایک بحث چھڑ گئی تھی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.