کرونا خدشات، ایچ ای سی جلد فاصلاتی تعلیمی پالیسی بنائے، صدر عارف علوی
ورلڈ ڈینٹل فیڈریشن کانفرنس میں پہلی بار 2006 میں فاصلاتی تعلیم پر بات کی تھی، ڈاکٹر عارف علوی
اسلام آباد (رائٹ پاکستان نیوز) پاکستان کے ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس میں، صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان میں ای لرننگ کے نظام (فاصلاتی نظام تعلیم) کو فروغ دینے کیلئے جلد از جلد تعلیمی پالیسی بنانے کا کہا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹ میں صدر ڈاکٹر علوی نے کہا کہ "جس قدر تیزی سے یہ کام کیا جائے گا، وہ ہر قسم کی آن لائن اور دور دراز کی تعلیم کیلئے بہتر ہوگا۔ میں نے چین میں شینزین میں ایف ڈی آئی ورلڈ ڈینٹل فیڈریشن کانفرنس میں ایشیاء پیسیفک ڈینٹل فیڈریشن کے صدر کی حیثیت سے پہلی بار 2006 میں فاصلاتی تعلیم پر بات کی تھی”۔
ورچوئل یونیورسٹی بورڈ آف گورنرز اجلاس
ہائر ایجوکیشن کمیشن ملک میں ای لرننگ کی حوصلہ افزائی اور فروغ کیلئے جلد فاصلاتی تعلیم کی پالیسی بنائے، صدر عارف علوی
ای لرننگ سے معاشرے کے کمزور طبقات خصوصاً دیہی علاقوں کے طلباء کو بے حد فائدہ ہوگا، صدر مملکت pic.twitter.com/qrjJEJvBA3
— The President of Pakistan (@PresOfPakistan) November 4, 2020
کووڈ 19 کی صورتحال کی وجہ سے دنیا بھر کے نظام تعلیم میں بڑی تبدیلی لانی پڑی ہے، جس نے اسکولوں ، کالجوں اور یونیورسٹیوں کو دنیا بھر میں بند کرنے پر مجبور کردیا تھا۔
ایسے وقت میں جب تعلیمی ادارے معیار پر سمجھوتہ کیے بغیر آن لائن ٹولز کے ذریعہ تعلیم کی فراہمی کا کوئی راستہ تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں، تو وہاں اس سلسلے میں حکومت کی مدد کی بھی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں ای لرننگ کو فروغ دینے والی ایک موثر پالیسی کی بدولت نہ صرف عوام کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنا آسان ہوگا بلکہ اس سے لاگت بھی کم آئے گی۔ اس طرح مزید بچوں کو تعلیم تک رسائی حاصل ہوسکے گی کیونکہ انہیں گھر چھوڑنا نہیں پڑے گا۔
تاہم ای لرننگ کو ہرگز ہرگز بالمشافہ سیکھنے کے متبادل کے طور پر استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ البتہ تدریس کے معمول کے طریقوں کے ساتھ ای لرننگ کو تعلیم کا ایک اضافی ذریعہ ضرور قرار دیا جاسکتا ہے۔
صدر ڈاکٹر عارف علوی نے ای گورننس سے متعلق سب کمیٹی برائے ایمرجنگ ٹیکنالوجیز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سرکاری شعبہ کی تنظیموں کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے ایک مربوط سرکاری ڈیٹا بیس کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا۔