وائٹ ہاوس کس کا؟ جو بائیڈن فتح کے قریب
جو بائیڈن اب تک 7 کروڑ سے زیادہ عوامی ووٹ ، ٹرمپ 6 لاکھ 86 ہزار ووٹ حاصل کرچکے ہیں
واشنگٹن امریکہ (رائٹ پاکستان نیوز) بظاہر ڈیموکریٹس چار سال کے بعد ایک مرتبہ پھر وائٹ ہاوس کے حقدار بننے جارہے ہیں۔ڈیموکریٹس کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن 538 الیکٹورل ووٹس میں سے 264 الیکٹورل ووٹس حاصل کرنے کے بعد فیصلہ کن فتح کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔ کم از کم 270 الیکٹورل ووٹس حاصل کرلینے کے بعد امریکہ کے نئے صدر کا اعلان ہوجائے گا۔
باراک اوبامہ کے ساتھ نائب صدر رہنے والے اور ڈیموکریٹس کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن اپنی جیت کیلئے پرامید تو بہت ہیں لیکن جو بائیڈن نے مکمل نتائج کے انے تک اپنے حامیوں کو فتح کا اعلان کرنے اور جشن منانے سے روک دیا ہے۔
ری پبلکن امیدوار اور موجودہ امریکی ڈونلڈ ٹرمپ نے ابھی تک 214 الیکٹورل ووٹس حاصل کیے ہیں۔ اگرچہ ان کی جیت کا زیادہ دار و مدار سوئنگ ریاستوں پر ہے۔
ٹرمپ کی انتخابی مہم کے مینیجر نے اس سے قبل وسکونسن میں دھاندلی کا الزام بھی لگایا تھا، اور کہا کہ تھا کہ ٹرمپ وسکونسن میں دوبارہ گنتی کی درخواست بھی دائر کریں گے۔
اس کے علاوہ ٹرمپ کی کمپین ٹیم نے مشی گین میں ووٹوں کی گنتی رکوانے کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔ ٹرمپ کی ٹیم نے پنسلوانیا میں بھی گنتی رکوانے کیلئے عدالت جانے کا اعلان کررکھا ہے۔
امریکہ کے صدارتی انتخابات 2020 میں عوام نے بھرپور شرکت اور ان کا جوش و خروش بھی زبردست رہا، جو بائیڈن اب تک 7 کروڑ سے زیادہ عوامی ووٹ حاصل کیے ہیں، اور ٹرمپ کو بھی چھ لاکھ چھیاسی ہزار ووٹ مل چکے ہیں۔