ایسے دفاتر یا ادارے جہاں مرد اور خواتین ایک ساتھ کام کررہے ہوں تو مردوں کا خواتین کے ساتھ اور خواتین کا مردوں کے ساتھ جذباتی لگاو یا متاثر ہوجانا کوئی انوکھی بات نہیں ہے۔ لیکن متاثر ہونا اگر محبت اور عشق میں بدل کر زندگی ساتھ نبھانے کے وعدوں تک جاپہنچے تو پھر اس کے دفتری ماحول اور فریقین کی عام زندگی پر بھی بہت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ زیادہ تر یہ اثرات منفی یعنی نقصانات ہی ہوتے ہیں۔ ان منفی اثرات یعنی نقصانات سے کیسے بچا جاسکتا ہے۔ یہی اس مضمون میں اصل موضوع ہے۔ کولیگ سے محبت اور شادی اس موضوع پر پاکستان کے معروف ٹرینر، موٹیویشنل اسپیکر اور بزنس ایڈوائزر مصطفے صفدر بیگ کی گفتگو سننے کیلئے درج ذیل لنک پر کلک کریں۔
1: منفی اثرات سے بچاؤ ناممکن نہیں
دوستو! دفتر میں کسی ساتھی جنس مخالف کے ساتھ پیار، محبت اور عشق کے دوران اس کے منفی اثرات اور نقصانات سے کیسے بچا جاسکتا ہے ۔۔۔۔۔ یہ کچھ مشکل نہیں ہے۔ ایسے دفاتر یا ادارے جہاں انسان کو جنس مخالف کا بھی سامنا ہو تو وہاں اکثر لوگ اپنے کسی ساتھی کے عشق میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور پھر ایک ساتھ زندگی گذارنے کی قسمیں بھی کھالی جاتی ہیں ۔۔۔۔۔
2: دفتر میں پیار ہونا اچنبھے کی بات نہیں
مثال کے طور پر ایک سروے میں سامنے آیا ہے کہ امریکہ میں چالیس فیصد لوگوں نے کبھی ناں کبھی اپنے دفتر کے کسی ناں کسی ساتھی کے ساتھ محبت ضرور کی ۔۔۔۔۔ ان رومانوی تعلقات میں سے ایک تہائی شادی کے بندھن میں بھی تبدیل ہوئے ۔۔۔۔۔ یعنی سروے کے مطابق تیرہ فیصد امریکی جوڑے ایک ہی دفتر یا ادارے میں اکٹھے کام کرتے رہے ہیں ۔۔۔۔۔ کہا جاسکتا ہے کہ ان کے جوڑے آسمان کے بعد دفاتر میں ہی بنے ۔۔۔۔۔ اسی طرح سروے کے مطابق جرمنی میں تقریباً ساٹھ فیصد لوگ جبکہ جاپان میں تیس فیصد لوگ دفتر میں رومانس کے بعد شادی کے بندھن میں بندھتے ہیں۔۔۔۔۔
3: خفیہ رومانس کی بجائے شادی
دوستو! پاکستان قریب قریب ایک رجعت پسند معاشرہ ہے، یہاں اگرچہ دفاتر یا اداروں میں ایک ساتھ کام کرتے ہوئے محبت اور شادی کے بندھن میں پروئے جانے کی شرح زیادہ نہیں ہے، لیکن پاکستان میں بھی کام کرنے والے بہت سے افراد کی شادیاں اپنے کولیگز کے ساتھ ہوچکی ہیں ۔۔۔۔۔ یہ شادیاں کچھ غلط نہیں ہوتیں ۔۔۔۔۔۔ کیونکہ خفیہ رومانس کی بجائے شادی ہوجانا ایک اچھا اور نیک کام ہے۔
4: کولیگ سے محبت میں ناکامی
لیکن کبھی آپ نے سوچا کہ دفتر میں محبت کی پینگیں بڑھانے کے بعد اگر اچانک رشتوں میں تلخی آجائے تو کیا ہوگا اور آفس میں اپنے کسی خوبصورت جونیئیر یا سینئیر ساتھی سے محبت کرنے میں کیا خطرات، کیا نقصانات اور منفی اثرات ہوسکتے ہیں ۔۔۔۔۔ اور یہ کہ اس رشتے کو دفتر کے باقی لوگوں کے سامنے ظاہر کرنا ٹھیک ہے یا نہیں ۔۔۔۔۔۔؟ یہ سوالات بہت اہم ہیں ۔۔۔۔۔ آئیے ان سوالات کے جوابات جانتے ہیں ۔۔۔۔۔
5: بڑوں اور سینیئر کو اعتماد میں لیں
دوستو! ماہرین کہتے ہیں کہ اگر آپ دفتر میں کسی کولیگ کو دل دے بیٹھیں تو اسے چھپانے کی بجائے ناصرف اپنے خاندان والوں کو بلکہ دفتر میں سینیئرز کو بھی اس بارے میں آگاہ کر دینا چاہیے۔ دفتری انتظامیہ کو یہ بھی واضح کر دینا چاہیے کہ اس رشتے سے آپ کے کام اور کارکردگی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، لیکن لوگ ایسا نہیں کرتے بلکہ دفتری رومانس کو خفیہ رکھنے کی کوشش کرتے ہیں ۔۔۔۔۔ حد تو یہ بھی ہے کہ امریکہ میں ہونے والے ایک اور سروے کے مطابق دفتر میں رومانس کرنے والے ایک تہائی لوگوں نے اس بات کو اپنے باقی ساتھیوں سے چھپانا مناسب سمجھا ۔۔۔۔۔۔۔
6: انتہائی محتاط رہنا ہوگا
دوستو! شادی کا جوڑا کہیں بھی بن سکتا ہے، یعنی آپ اپنے لیے کہیں بھی شریک حیات کا انتخاب کرسکتے ہیں، لیکن دفتری کولیگز میں سے شادی کیلئے جیون ساتھی تلاش کرتے ہوئے حد درجہ احتیاط برتنی چاہیے ۔۔۔۔۔ کیریر مینجمنٹ ماہرین کے مطابق آپ اپنی محبت کو ظاہر کریں یا نہیں لیکن دفتر میں آپ کا رویہ پیشہ وارانہ ہونا چاہیے اور دوسرے ساتھیوں کے ساتھ برتاؤ میں بھی محتاط رہیں کہ آپ کا کام اس سے متاثر نہ ہو۔
7: دفتر پیار نہیں کام کی جگہ ہے
دفتر میں کسی ساتھی کے ساتھ محبت ایک اچھا تجربہ ہوسکتا ہے لیکن دفتر میں کھلے عام پیار کے اظہار سے پرہیز کریں، کیونکہ اس سے آپ کے دوسرے ساتھیوں کو دقت ہوسکتی ہے۔ اس لیے بہتر ہوگا کہ دفتر میں کام پر دھیان دیں کیونکہ دفتر آپ کام کرنے جاتے ہیں، دفتر کوئی تفریحی مقام نہیں ہوتا کہ آپ کام میں دل لگانے کی بجائے محبت میں دل لگالیں ۔۔۔۔۔
8: یاد رکھیں ! آپ لینڈ لارڈ نہیں!
دوستو! دفتر میں ملازمت کا مطلب یہ بھی ہوتا ہے کہ یقینا آپ کوئی لینڈ لارڈ نہیں ہیں بلکہ ایک ایسے ضرورت مند ہیں، جس کے روزگار کا انحصار نوکری پر ہے ۔۔۔۔۔ نوکری پیشہ افراد کا یہ المیہ بھی ہوتا ہے کہ وہ نوکری چھوٹنا افورڈ نہیں کرسکتے ۔۔۔۔۔ اس لیے کسی دفتری ساتھی سے محبت ہونے کی صورت میں اپنے دفتر کی پالیسی ضرور پڑھ لیں۔
9: دفتری پالیسی پڑھ لیں
اگر آپ کو لگتا ہے کہ دفتری پالیسی سے آپ کو یا پھر آپ کے ساتھی کو پریشانی کا سامنا ہوسکتا ہے تو شادی سے پہلے اپنا محکمہ تبدیل کرلیں یا پھر نوکری ہی بدل لیں ۔۔۔۔۔ اس طرح آپ دفتری چہ میگوئیوں کا شکار ہونے سے بھی بچ جائیں گے ۔۔۔۔۔
10: دل ٹوٹنے کا کارکردگی پر اثر
دوستو! اپنے کولیگ کے ساتھ پیار ہوجانے کا ایک نقصان یہ بھی ہوتا ہے کہ اگر وہ محبت پروان نہ چڑھ سکے، یعنی پیار میں دل ٹوٹنے کا خدشہ بھی ہوتا ہے اور ایسے میں ایک ہی جگہ یا ایک ہی ٹیم میں کام کرتے ہوئے جدائی یا علیحدگی کے اس صدمے کو جھیلنا بہت مشکل ثابت ہوسکتا ہے ۔۔۔۔۔ جس کا براہ راست اثر آپ کی کارکردگی پر بھی پڑتا ہے۔
11: بریک اپ کے نقصانات
یہ سوچ لیں کہ محبت میں علیحدگی یعنی بریک اپ کے بعد آپ اپنے سابق محبوب کا ہر روز کس طرح سامنا کریں گے اور کیا آپ اس شخص سے ایک عام ساتھی جیسا برتاؤ کر پائیں گے؟ اگرچہ ماہرین یہی کہتے ہیں کہ رشتے ختم ہونے کے بعد بھی پرانے محبوب سے پروفیشنل رشتہ رکھنا چاہیے، لیکن یہ کام اتنا کٹھن ہے کہ آپ کیلئے ایک بہت بڑا چیلنج ہوسکتا ہے، اس لیے دفتر میں محبت کا بیج دل میں اگانے سے پہلے کھلے دماغ سے سو مرتبہ سوچنا چاہیے ۔۔۔۔۔۔
12: ڈھارس کون بندھائے گا؟
دوستو! اگر آپ دفتر کی بجائے کسی دوسری جگہ محبت کے صدمے سے دوچار ہوں تو یقینا آپ کو دفتر میں آپ کے ساتھی دلاسہ دیں گے ۔۔۔۔ آپ کی ڈھارس بندھائیں گے ۔۔۔۔۔ آپ کو تسلی دیں گے ۔۔۔۔۔ آپ دفتری کام میں مصروف ہوجائیں گے تو یوں آپ کا خیال بٹا رہے اور آپ کو اپنے زخم اور دکھ بھولنے میں مدد ملے گی ۔۔۔۔۔ لیکن اگر آپ کا دل ٹوٹا ہی دفتر میں ہو تو آپ دفتر میں ہر لمحہ پریشان رہیں گے ۔۔۔۔ بے چین رہیں گے کیونکہ آپ کا ہرجائی محبوب ہر وقت آپ کے سامنے ہوگا ۔۔۔۔۔ کوئی آپ کی ڈھارس نہیں بندھائے گا، کوئی آپ کے ساتھ تسلی کے دو حرف تک نہیں بولے گا۔
13: کیریر خراب ہونے کا اندیشہ
اس کے علاوہ کام کے دوران دل ٹوٹنے والوں کی توجہ اپنے محبوب اور ماضی کی باتوں اور یادوں پر جاتی ہے، تو وہ دونوں ہی ایک دوسرے کے ساتھ عام رویہ اختیار نہیں کر پاتے ۔۔۔۔۔ کام پر ان کا دھیان نہیں رہتا اور اس سے ان کا کام اور کیریر دنوں خراب ہوجاتے ہیں ۔۔۔۔۔ اس لیے ہمیشہ یاد رکھیں کہ جگہ دل لگانے کی دفتر نہیں ہے ۔۔۔۔۔
14: اگر آپ شکی مزاج ہیں تو !!!
دوستو! ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ اگر آپ ایک جذباتی انسان ہیں تو پھر تو دفتر میں کسی کو دل نہ دیں، کیونکہ دفتر سنجیدہ کام کرنے کی جگہ ہے، جہاں جذبات کی اہمیت نہیں ہوتی بلکہ آپ کے کام، پروفیشن اور کارکردگی کی قدر اور اہمیت ہوتی ہے ۔۔۔۔۔ اگر آپ شکی مزاج یا پوزیسیو شخصیت کے مالک ہیں تو پھر تو اپنے یا اپنی کولیگ کے ساتھ کبھی بھی پیار کا رشتہ شروع نہ کریں۔
15: کولیگ میاں بیوی کے تعلقات
کیونکہ دفتر میں آپ کے دیگر ساتھی آپ کی محبوبہ یا بیوی کے ساتھ بھابھی سمجھ کر پیش نہیں آئیں گے بلکہ وہ اسے اپنا کولیگ سمجھ کر ہنسی مزاق بھی کریں گے، کام میں کیڑے بھی نکالیں گے اور تنقید بھی کریں گے، جو ظاہر ہے کہ آپ سے برداشت نہیں ہوگی ۔۔۔۔ اس لیے دفتر میں دلی معاملات میں حد درجہ محتاط رہیں ۔۔۔۔۔
حاصل مضمون
دوستو! حاصل مضمون یہی ہے کہ اپنے لیے جیون ساتھی کا انتخاب ہمیشہ سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے ۔۔۔۔۔ ورنہ زندگی اجیرن بن جاتی ہے اور آپ کامیابی کے راستے سے ہٹ جاتے ہیں ۔۔۔۔۔
ایک اہم بات
اور آخر پر ایک اہم ترین بات یہ کہ اگر آپ کو یہ مضمون اچھا لگا ہو تو اسے فییس بک، ٹوئٹر یا وٹس ایپ کے ذریعے اپنے دوستوں، رشتے داروں اور پیاروں کو لازمی شیئر کریں تاکہ آپ کا حلقہ احباب بھی اس سے فائدہ اٹھاسکے۔