طلب نبوی ﷺ میں خون کے رساؤ کا علاج
جنگ اُحد میں آپ ﷺ کے رخسار پر زخم آیا تو اِس طریقہ سے خون کا رساؤ روکا گیا
طلب نبوی ﷺ میں خون کے رساؤ کا علاج
چوٹ لگنے پر جسم پر درمیانے درجے کا کٹ لگ جائے تو اس میں سے خون کا بہنا – ناگزیر ہوتا ہے ۔۔۔۔۔ خون کے رساؤ والی جگہ یعنی اُس زخم پر آپ پٹیاں (بینڈیجز) وغیرہ بھی لگاسکتے ہیں، جو میڈیکل اسٹورز پر بآسانی دستیاب ہوتی ہیں ۔۔۔۔ لیکن اگر آپ طب نبوی سے ایسی کسی چوٹ کا علاج کرنا چاہتے ہیں ہم آپ کو جنگ احد کا واقعہ بتاتے ہیں ۔۔۔۔۔ احد کے میدان میں جنگ کے دوران حضور نبی کریم ﷺ گھوڑے پر سے گرگئے ۔۔۔۔
طب نبوی
اس دوران آپ ﷺ کے در مبارک پر جو خود (آہنی ٹوپی) تھی، اس کی چند کڑیاں آپ ﷺ کے رخسار مبارک میں پیوست (چُب گئیں) ہوگئیں ۔۔۔ ان کڑیوں کو آپ ﷺ کے ایک صحابی نے اپنے دانتوں سے پکڑ کر باہر نکالا تھا ۔۔۔ جس سے اُن کے کئی دانت بھی شہید ہوگئے ۔۔۔۔ اس واقعہ کے بعد زخم سے حضور نبی کریم کا خون بہنا بند نہیں ہورہا تھا ۔۔۔۔ آپ ﷺ کی صاحبزادی زخم کو دھوتیں جاتی تھی۔۔۔ اور حضرت علی المرتضیؓ اس پر پانی ڈالتے جاتے تھے ۔۔۔۔۔ لیکن خون رِسنا بند نہ ہوا ۔۔۔۔۔ جس پر آپ ﷺ نے ایک بوری کا ایک ٹکڑا جلانے کا حکم دیا ۔۔۔۔ ٹکڑا جل کر رکھ ہوگیا تو آپ نے اس کی راکھ کو زخم میں بھرنے کا حکم دیا ۔۔۔۔۔ جس کے بعد خون رِسنا بند ہوگیا ۔۔۔۔۔۔