دنیا کے تمام دولت مند افراد کی ایک مشترکہ عادت
سیلف ڈسپلنڈ قدرتی یا پیدائشی نہیں ہوتا، کوئی بھی شخص یہ مہارت سیکھ سکتا ہے
دنیا کے کامیاب ترین اور بڑے کاروباری لوگوں میں ایک بات نوٹ کی ہے کہ وہ سب کے سب بڑے منظم یعنی سیلف ڈسپلنڈ لوگ تھے۔ یہ سیلف ڈسپلن وہ بالخصوص اپبنی صحت پر توجہ دے کر سیکھتے ہیں۔ اچھی بات تو یہ ہے کہ مختلف ریسرچز اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ سیلف ڈسپلنڈ یا منظم ہونا کوئی قدرتی یا پیدائشی نہیں ہوتا بلکہ یہ ایک ایسی مہارت ہے، جسے کوئی بھی سیکھ سکتا ہے۔ یاد رکھیں کہ ہم خود پر قابو پانے کے اعصاب کو جتنا استعمال کرتے ہیں، یہ اتنے ہی مضبوط ہوتے چلے جاتے ہیں۔ جب ہم کسی ایک خاص شعبے میں خود کو منظم کرلیتے ہیں تو ہماری قوت ارادی ہر شعبے میں بڑھنا شروع ہوجاتی ہے۔ آپ پہلے سے دولت مند ہیں یا امیر بننا چاہتے ہیں تو اپنی قائدانہ کارکردگی اور نجی لائیف اسٹائل کو مزید بہتر بنانے کیلئے ایک عادت ضرور اپنائیں۔ اور وہ عادت ہے سحر خیزی کی عادت، یعنی صبح دم بیدار ہونے کی عادت۔ یاد رکھیں کہ علی الصبح بیدار ہوکر چہل قدمی، سیر یا واک کرنے کی عادت جس نے اپنالی، وہ کبھی ناکام ہو ہی نہیں سکتا۔ سورج نکلنے سے پہلے بیدار ہونے کی عادت ایک ایسی عادت ہے، جو ہر دوسری عادت کو بھی ڈرامائی اور یقینی طور پر بہتر بنادیتی ہے۔
اس سے متعلق گفتگو یوٹیوب پر دیکھنے سننے کیلئے درج زیل لنک پر کلک کریں
یاد رکھیں کہ سحر خیزی کے نتائج فوری طور پر برآمد نہیں ہوتے، کیونکہ یہ کوئی جادووئی چھڑی نہیں ہے، لیکن صرف سات ہفتوں میں مثبت اور حیران کن نتائج آپ کے سامنے آنا شروع ہوجائیں گے۔ اس بات کو بھول جائیں کہ آپ کون ہیں ۔۔۔۔۔؟ آپ کہاں رہتے ہیں ۔۔۔۔۔؟ اور آج سے پہلے آپ کا ماضی کیا تھا ۔۔۔۔۔؟ آج سے پہلے آپ نے اس عادت پر عمل کیا یا نہیں، لیکن اگر آپ نے آج سحر خیزی یعنی سورج نکلنے سے پہلے بیدار ہونے کی یہ عادت اپنالی تو آپ کو کامیابی کے اگلے مرحلے میں داخل ہونے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔ لہٰذا اپنے محدود عقائد، منجمد خیالات اور بے تکے بہانوں کو یہ اجازت نہ دیں کہ وہ آپ کو ایک کامیاب زندگی گزارنے کا تجربہ کرنے سے روک سکیں۔ یاد رکھیں کہ یہ وہ عادت ہے جو شاعر مشرق نے رگوں میں لہو منجمد کردینے والی یورپ کی سردی میں بھی نہ چھوڑی تھی، اور اسی عادت نے اقبال کو پہلے اقبال سیالکوٹی سے اقبال لاہوری بنایا اور پھر اقبال لاہوری سے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال بنادیا۔ اسی لیے اقبال نے کہا تھا کہ
جلالِ پادشاہی ہو کہ جمہوری تماشا ہو
جُدا ہو دِیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی
زمستانی ہوا میں تھی گرچہ شمشیر کی تیزی
نہ چھوٹے مجھ سے لندن میں بھی آداب سحر خیزی
یاد رکھیں کہ سورج نکلنے سے پہلے بیدار ہونے کی یہ عادت اپنالیں اور بالکل اسی طرح اپنالیں جیسے آپ سانس لیتے ہیں۔ یعنی اس عادت میں وقفہ نہ آئے، چاہے سردی کی کاٹ تلوار جیسی ہی کیوں نہ ہو اور چاہے آپ پر چھائی سستی کی مار شمشیر جیسی ہی کیوں نہ ہو۔ لیکن آداب سحر خیزی کبھی نہ بھولیں۔ اگر آپ یہ کرنا شروع کردیں گے تو یہ عادت آپ کو کبھی مایوس، رسوا یا پریشان بھی نہیں ہونے دے گی۔
ایک اہم بات
اور آخر پر ایک اہم ترین بات یہ کہ اگر آپ کو یہ مضمون اچھا لگا ہو تو اسے فیس بک، ٹوئٹر یا وٹس ایپ کے ذریعے اپنے دوستوں، رشتے داروں اور پیاروں کو لازمی شیئر کریں تاکہ آپ کا حلقہ احباب بھی اس سے فائدہ اٹھاسکے۔