Ultimate magazine theme for WordPress.

World Cancer Day on 4th February کینسر کا عالمی دن

مصطفےٰ صفدر بیگ

70

World Cancer Day on 4th February کینسر کا عالمی دن

کینسر ایک مہلک اور موذی مرض ہے، جو ہر سال 19 لاکھ لوگوں کو دنیا میں اپنا شکار بناتا ہے ۔۔۔۔ دنیا میں ہر روز سوا پانچ ہزار کے قریب لوگوں میں اس بیماری کی تشخیص ہوتی ہے ۔۔۔۔۔۔ اس موذی مرض کی بروقت تشخیص اور علاج سے متعلق آگاہی پھیلانے کیلئے ہر سال 4 فروری کو عالمی دن منایا جاتا ہے ۔۔۔۔ اس بارے میں مزید جانتے ہیں اس رپورٹ میں

کیلے کے فوائد: کیلا غذا بھی دوا بھی شفاء بھی

کینسر یعنی سرطان ایک ایسا مرض ہے، جس کا نام سن کر ہی انسان کے ہوش اڑ جاتے ہیں۔ صحت سے متعلق عالمی اداروں کے اعدادوشمار کے مطابق سرطان ہر سال 19 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو دنیا کے مختلف ممالک میں اپنا شکار بناتا ہے۔

کینسر (سرطان) کے اعدادوشمار

اس طرح دیکھا جائے تو دنیا میں ہر روز سوا پانچ ہزار کے قریب لوگوں میں کینسر کی تشخیص ہوتی ہے۔ اس موذی مرض میں مبتلا افراد کی تعداد پاکستان میں بھی کم نہیں ہے، بلکہ بروقت تشخیص نہ ہونے سے پاکستان زیادہ کیسز والے ممالک میں شامل ہے۔

کینسر پر تحقیق کرنے والی بین الاقوامی ایجنسی کے اعداد وشمار کے مطابق پاکستان میں ہر سال کینسر کے 178000 سے زیادہ نئے کیسز کی تشخیص ہوتی ہے۔ اس طرح پاکستان میں سالانہ 117000 سے زیادہ اموات کا سبب سرطان بنتا ہے۔

کینسر سے متعلق آگاہی کا عالمی دن ایک واحد اقدام ہے جس کے تحت پوری دنیا کینسر جیسی مہلک بیماری کے خلاف جنگ میں متحد ہو سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر سال 4 فروری سرطان سے متعلق آگاہی کا دن منایا جاتا ہے۔

کینسر کے عالمی دن کا مقصد کینسر کے بارے میں آگاہی اور تعلیم کو بڑھا کر اور دنیا بھر کی حکومتوں اور افراد پر اس بیماری کے خلاف کارروائی کیلئے دباؤ بڑھانا ہے تاکہ ہر سال لاکھوں اموات کو روکا جاسکے۔

سال 2022-2024 کیلئے کینسر کے عالمی دن کا تھیم "کلوز دا کیئر گیپ” ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس مرض سے متعلق لاپرواہی کو کم کیا جاسکے۔

 کینسر کی اقسام اور وجوہات

مردوں میں پائے جانے والے کینسر کی عام اقسام میں پھیپھڑوں، پروسٹیٹ، کولوریکٹل، پیٹ اور جگر کے کینسر شامل ہیں۔ خواتین میں عموما چھاتی، کولوریکٹل، پھیپھڑوں، سروائیکل اور تھائیرائیڈ کے کینسر عام ہیں۔

کینسر بہت سے مراحل سے گزر کر عام خلیوں کے ٹیومر خلیوں میں تبدیل ہونے کا نام ہے۔

کینسر کی وجوہات میں تمباکو نوشی، الکحل کا استعمال، غیر صحت بخش خوراک، جسمانی غیرفعالیت، فضائی آلودگی اور دیگر غیر متعدی امراض جیسے عوامل شامل ہیں۔

کچھ دائمی انفیکشن بھی کینسر جیسے خطرے کے عوامل بن جاتے ہیں۔ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں یہ ایک خاص مسئلہ ہے۔

عالمی سطح پر تشخیص ہونے والے تقریباً 13 فیصد کیسز سرطان پیدا کرنے والے انفیکشن ہیں۔

ان میں ہیلی کوبیکٹر پائلوری، ہیومن پیپیلوما وائرس یعنی ایچ پی وی، ہیپاٹائٹس بی وائرس، ہیپاٹائٹس سی وائرس، اور ایپسٹین بار وائرس شامل ہیں۔

ہیپاٹائٹس بی اور سی وائرس اور ایچ پی وی بالترتیب جگر اور سروائیکل کینسر کے خطرے کو بڑھاتی ہیں۔ ایچ آئی وی کا انفیکشن گریوا کینسر جیسے کینسر کے خطرے کو کافی حد تک بڑھاتا ہے۔

کینسر کا علاج

اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ ہم کینسر کے خطرے کو کیسے کم کرسکتے ہیں؟ ماہرین کے مطابق ابتدائی مرحلے میں تشخیص ہونے پر بڑی حد تک سرطان پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

کینسر کا جلد پتہ لگانے اور کینسر میں مبتلا مریضوں کے مناسب علاج اور دیکھ بھال کے ذریعے بھی کینسر کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔

اگر جلد تشخیص اور مناسب علاج کیا جائے تو کینسر کے بہت سے کیسز کے علاج کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ کینسر کے خطرے کو روکنے کیلئے ضروری ہے کہ تمباکو کا استعمال نہ کیا جائے اور وزن کو بڑھنے نہ دیا جائے۔

پھل اور سبزیوں سمیت صحت مند غذا کھائی جائے، باقاعدگی سے جسمانی ورزش کی جائے۔ منشیات استعمال نہ کی جائیں، اگر ڈاکٹر کہے تو ہیپاٹائٹس کی ویکسینیشن کروائی جائے۔ الٹرا وائلٹ تابکاری سے بچا جائے۔ اور اس کے علاوہ بیرونی و اندرونی فضائی آلودگی وغیرہ سے بھی بچا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.