جنرل سید عاصم منیر نئے آرمی چیف ہوں گے: سمری ایوان صدر کو ارسال کردی گئی۔ لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
وزیراعظم میاں شہباز شریف نے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو جنرل کے عہدے پر ترقی دے کر افواج پاکستان میں چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ وزیراعظم نے لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو جنرل کے رینک پر ترقی دے کر چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
اسلام آباد بند کرنا چاہیں تو آسانی سے کرسکتے ہیں، عمران خان
آرمی چیف کی تعیناتی پر مشاورت کیلئے وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وزیراعظم ہاوس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان، وزیراطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر ماحولیات شیری رحمن، مشیر عون چوہدری، چوہدری سالک حسین، امین الحق، شاہ زین بگٹی، مولانا اسعد محمود اور ریاض پیر زادہ بھی شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے آئینی اختیار کا استعمال کرتے ہوئے پاک فوج کے لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کو چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کرنے کا فیسلہ کیاہے۔ ٹویٹ میں مزید بتایا گیا کہ وزیراعظم نے لیفٹیننٹ جنرل سید عاصم منیر کو پاک فوج میں چیف آف دی آرمی اسٹاف مقرر کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے سمری صدر پاکستان عارف علوی کو ارسال کر دی ہے۔
ادھر ایوان معلوم ہوا ہے کہ سیکرٹریٹ ایوان صدر کو سمری موصول ہوگئی ہے۔
صدر کی جانب سے منظوری کے بعد آرمی چیف اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کے تقرر کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا جائے گا۔
صدر عارف علوی آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر دونوں تعیناتیاں کريں گے۔
لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا کا کیریر
چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی مقرر کیے جانے سے پہلے جنرل ساحر شمشاد مرزا ایک ہی بیچ سے تعلق رکھنے والے 4 امیدواروں میں سب سے سینئر تھے۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا کا تعلق سندھ رجمنٹ سے ہے جو کہ اسن کے پیشرو سابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا کا پیرنٹ یونٹ ہے۔
جنرل مرزا کا فوج میں بہت متاثر کن کریئر رہا ہے اور گزشتہ 7 برسوں کے دوران انہوں نے اہم لیڈرشپ عہدوں پر بھی کام کیا ہے۔
جنرل ساحر مرزا کو جنرل راحیل شریف کے آخری دو برسوں میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز کی حیثیت سے توجہ ملنا شروع ہوئی۔
اپنی اس حیثیت میں وہ جی ایچ کیو میں جنرل راحیل شریف کی کور ٹیم کا حصہ تھے، جس نے شمالی وزیرستان میں تحریک طالبان پاکستان کے خلاف آپریشن کی نگرانی کی۔
وہ کواڈریلیٹرل کوآرڈینیشن گروپ (کیو سی جی) میں بھی اپنے فرائض سرانجام دیتے رہے۔
پاکستان، افغانستان، چین اور امریکا پر مشتمل اس گروپ نے ہی بین الافغان مذاکرات میں ثالثی کا کردار ادا کیا تھا۔
اس کے علاوہ جنرل ساحر شمشاد مرزا، سرتاج عزیز کی زیر قیادت گلگت بلتستان میں اصلاحات کے لیے بننے والی کمیٹی کا بھی حصہ تھے۔
لیفٹیننٹ جنرل بننے کے بعد انہیں چیف آف جنرل سٹاف تعینات کیا گیا، جس کا مطلب یہ تھا کہ وہ فوج میں عملی طور پر چیف آف آرمی اسٹاف کے بعد دوسری طاقتور ترین شخصیت بن گئے۔
اس حیثیت میں وہ خارجہ امور اور قومی سلامتی سے متعلق اہم فیصلہ سازی میں شامل رہے۔
سال 2021 میں وہ چینی وزیر خارجہ وینگ ژی کے ساتھ ہونے والی اسٹریٹجک بات جیت میں سابق پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ تھے۔
اکتوبر 2021 میں انہیں کور کمانڈر راولپنڈی تعینات کیا گیا تاکہ انہیں آپریشنل تجربہ حاصل ہوجائے اور وہ اہم عہدوں کے لیے اہل ہوجائیں۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کا کیریر
راولپنڈی کے علاقے ڈھیری حسن آباد سے تعلق رکھنے والے جنرل عاصم منیر پاکستان کی فوج کے اُن افسران میں سے ہیں جو آفیسر ٹریننگ سکول (او ٹی ایس) کے ذریعے آرمی آفیسر بنے۔
جنرل عاصم منیر کا تعلق منگلا کے سترھویں او ٹی ایس کورس سے ہے۔
جنرل عاصم منیر ایک لائق طالب علم تھے، 1974 میں مدرسے میں قرآن مجید حفظ کرنے آئے تو انہوں نے صرف دو سال کے اندر قرآن حفظ کرکے اپنی ذہانت ثابت کر دی تھی۔
جنرل عاصم منیر کے والد سید سرور منیر راولپنڈی کے علاقے لال کڑتی کے اسکول میں پرنسپل تھے۔
جنرل عاصم منیر نے اپنے محلے میں مسجد بھی بنوائی۔
اہلِ محلّہ کے مطابق جنرل عاصم منیر کا خاندان ’حفّاظ کا خاندان‘ مشہور تھا۔ ان کے دونوں بھائی قاسم منیر اور ہاشم منیر بھی حافظِ قران ہیں۔
جنرل عاصم کے والد نے طے کیا تھا کہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے سے قبل قرآن حفظ کرانا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ جنرل عاصم نے قرآن مجید مکمل کرکے سکول میں داخلہ لیا تھا۔
جنرل عاصم منیر کو فرنٹیر فورس ریجمنٹ کی 23 ویں بٹالین میں کمیشن ملا تھا۔
جنرل عاصم کو ستمبر 2018 میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی، انہوں نے 27 نومبر 2018 کو پاکستان کی انٹیلی جینس ایجنسی آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر چارج سنبھالا تھا۔
جنرل عاصم منیر کا آئی ایس آئی کے سربراہ کے طور پر دور تاریخ میں مختصر ترین سمجھا جاتا۔
جنرل عاصم کو صرف نو ماہ بعد ہی انہیں اچانک 2019 میں کور کمانڈر گوجرانوالہ تعینات کر دیا گیا تھا۔
اس سے قبل وہ ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس اور فورس کمانڈر نادرن ایریاز کے طور پر بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔
اس کے علاوہ وہ بطور لیفٹیننٹ کرنل کے طور پر سعودی عرب میں بھی خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔
جنرل عاصم اپنی ترقی اور موجودہ تعیناتی سے قبل ایک تھری سٹار جنرل کے طور پر کوارٹرماسٹر جنرل کے طور پر جی ایچ کیو میں تعینات تھے۔
مزید پڑھیں: