ہر کام کا کریڈٹ لینا! انسان کی "میں” کا نبوی علاج، تحریر ڈاکٹر شاہ فیض
کریڈٹ لینا، ہر کام کا کریڈٹ لینا
ہر انسان کے اندر ایک "میں” ہوتی ہے جو اسے دوسروں کو ہرا کر جیتنے کے لیے مجبور کرتی ہے حالانکہ جیتنے کے لیے دوسروں کو ہرانا ضروری نہیں۔
جنت کا حصول ایک جیت ہی تو ہےکیااسکے لیے کسی کی شکست لازم ہے؟
اللہ کی خوشی کا حصول سب سے بڑی جیت ہے کیا اس کے لیے کسی کی شکست لازم ہے ؟
لیکن میں اچھا بننے کے لیے دوسروں کو خراب کیوں کروں ؟
اس سوال نے مجھے بہت تنگ کیا ہوا ہے کیونکہ میں ہمیشہ سے یہی کوشش کرتا ہوں کہ اچھا بننے کے لیے ، اپنی تعریف سننے کے لیے، واہ واہ سننے کے لیے، سراہے جانے کے لیے، کریڈٹ لینے کے لیے،
بالواسطہ یا بلا واسطہ
کسی نہ کسی کو ضرور گرا دوں،
کسی نہ کسی کو ذلیل ضرور کروں۔
انسانی میں کا نبوی علاج
میں اچھا بن جاوں یہ تو عین مطلوب ہے لیکن میں اچھا نظر آوں یہ ایک بہت بڑی آزمائش ہے جس سے میں دوچار ہوں ۔
کیون کہ یہ میری فطرت میں سے ہے۔
اس کے لیے میں خون اور دودھ کے رشتے بھی قربان کرنے سے باز نہیں آتا۔ آخر کیوں ؟
میری "انا” آخر کیوں مجھ سے یہ کام کرواتی ہے۔ اور بعض اوقات تو لاشعوری طور پر یہ کام کر گزرتا ہوں مجھے خود احساس نہیں ہوتا کہ میں اپنی اچھائی ظاہر کرنے میں یا اچھا نظر انے میں اپنے ارد گرد لوگوں کو بھی خراب کر رہا ہوں۔
دیکھیں آپس کی بات ہے۔
رسول اللہ ﷺ نے مجھے اس کا علاج بھی بتایا ہےتو سن لیں:
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي وَمِنْ شَرِّ بَصَرِي وَمِنْ شَرِّ لِسَانِي وَمِنْ شَرِّ قَلْبِي وَمِنْ شَرِّ مَنِيِّي (جامع الترمذي: أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ دُعاء اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ سَمْعِي، وَمِنْ شَرِّ بَصَرِي حدیث 3492)
ایک اور علاج نبوی
اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا عَمِلْتُ وَمِنْ شَرِّ مَا لَمْ أَعْمَلْ (سنن ابن ماجه: كِتَابُ الدُّعَاءِ، بَابُ مَا تَعَوَّذَ مِنْهُ رَسُولُ اللَّهِﷺ، حدیث 3839)
مجھے تو اس سے بہت فائدہ ہو رہا ہے الحمدللہ ! آپ بھی اس نبوی علاج کو اختیار کر سکتے ہیں۔