اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا لانگ مارچ ریڈزون پہنچ کر ختم ہوگیا۔ انہوں نے نئے انتخابات کے اعلان کیلئے شہباز حکومت کو 6 روز کی مہلت دی ہے۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی (پاکستان تحریک انصاف) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ریڈ زون میں دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ انہوں نے شہباز حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایک ہفتے (6 روز) میں عام انتخابات کرانے کا اعلان کیا جائے، اور اگر ایسا نہ ہوا تو اگلی بار وہ 20 لاکھ لوگوں کے ساتھ اسلام آباد واپس آئیں گے۔
ہم پنجاب میں داخل ہوچکے ہیں اور انشاءاللہ اسلام آباد کی جانب بڑھیں گے۔ اس امپورٹڈ سرکار کی جانب سے جبر و فسطائیت کا کوئی بھی حربہ ہمیں ڈرا سکتاہے نہ ہی ہمارے مارچ کا رستہ روک سکتا ہے۔ #حقیقی_آزادی_مارچ pic.twitter.com/21snq9kG40
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 25, 2022
جناح ایونیو اسلام آباد پر لانگ مارچ کے شرکاء سے خطاب کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستانیوں کو پہلی مرتبہ انہوں نے مکمل متحد دیکھا۔ لوگوں نے جس طرح آنسو گیس کا مقابلہ کیا، اس کی مثال نہیں ملتی۔
عمران خان کا لانگ مارچ
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ پاکستانی قوم اب خوف سے آزاد ہوگئی ہے، اب یہ قوم امپورٹڈ حکومت کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔ عمران خان نے کہا کہ اس آزادی کی تحریک کو ناکام کرنے کے لیے ہر قسم کا طریقہ استعمال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اب پاکستانی قوم مجرموں کو حکومت کرنے کی اجازت نہیں دے گی، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کا بیٹا حمزہ شہباز سنگین جرائم کے مرتکب ہیں، لیکن ان دونوں کو ملک کی باگ دوڑ دے دی گئی۔
چیئرمین تحریک انصاف نے عدالت عظمیٰ کو مخاطب کرکے کہا کہ گزشتہ رات سے اب تک ان کی جماعت کے 5 کارکنوں کو جاں بحق کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر امن احتجاج کے لیے نکلے ہیں، ہم نے کبھی انتشار کی ترغیب نہیں دی۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے جلسوں میں ہمیشہ فیملیز آتی ہیں، احتجاج میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں ان پر آنسو گیس کا آزادانہ استعمال کیا اس لیے سپریم کورٹ پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد کا نوٹس لے۔
- عمران خان کی سیاست: عمل سے عملیات تک
- یہ مجھے جانتے نہیں، احتساب پر سمجھوتا نہیں کروں گا، وزیر اعظم عمران خان
اس سے پہلے مارچ کے شرکاء اور پولیس کے درمیان رات بھر مختلف اوقات میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا، تحریک انصاف کے کارکنان نے پولیس کی شیلنگ کا جواب شدید پتھراؤ سے دیا۔
پی ٹی آئی کارکن ڈی چوک سے کنٹینر ہٹا کر ریڈ زون میں داخل ہوگئے، دوسری جانب شہباز حکومت نے ریڈ زون میں افواج پاکستان کے دستوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یاد رہے کہ عمران خان نے اپنے پارٹی رہنماؤں کے ساتھ صوابی سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی طرف مارچ کا آغاز کیا۔ آٹھ گھنٹے پہلے اسلام آباد کی حدود میں داخل ہونے والا عمران خان کا یہ قافلہ صبح سویرے ایچ نائن پہنچ سکا۔
جس کے بعد یہ قافلہ ڈی چوک کی طرف گامزن ہوا، تاہم جناح ایونیو پر پہنچ کر عمران خان نے شرکاء سے خطاب کیا اور دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔