13 سالہ کمسن لڑکی کو اس 80 سالہ بوڑھے نے 60 ہزار روپے میں خرید لیا
سوتیلی ماں اور ہوس پرست بوڑھے نے مل کر نابالغ بچی کی زندگی اجاڑ دی۔
اسلام آباد: 13 سالہ کمسن لڑکی کو اس 80 سالہ بوڑھے نے 60 ہزار روپے میں خرید لیا:
سوتیلی ماں اور ہوس پرست بوڑھے نے مل کر نابالغ لڑکی کی زندگی اجاڑ دی۔
یہ واقعہ کسی پسماندہ یا غیر مہذب ملک میں نہیں بلکہ اس ملک میں پیش آیا، جسے لاکھوں قربانیوں کے بعد اسلام کے نام پر قائم کیا گیا تھا۔
پنجاب کے دل لاہور میں مائدہ نامی نابالغ بچی 60 ہزار روپے میں خرید کر اسے اپنی بیوی بنانے والے بوڑھے شخص کا کہنا ہے کہ اس بچی کی ماں اُس کے گھر میں کام کرتی تھی۔
اُس عورت نے مالک مکان سے ایک لاکھ ادھار مانگے، جس پر بوڑھے شخص نے کہا کہ وہ تو ایک لاکھ تو نہین دے سکتا۔
جس پر اُس عورت نے بوڑھے شخص کو پیشکش کی کہ اگر وہ اُسے 60 ہزار روپے دے دے تو وہ اپنی تیرہ سالہ بیٹی کی شادی اُس سے کردے گی۔
- مکمل ویڈیو دیکھنے کیلئے اس لنک پر کلک کریں
اس "پیشکش” پر لالچی ہوس پرست بوڑھے شخص نے ہاں کردی اور ساٹھ ہزار اُس عورت کو دے کر تیرہ سالہ لڑکی خرید کر اُسے زبردستی اپنی بیوی بنالیا۔
پولیس نے چھاپہ مار کر 13 سالہ کمسن لڑکی کو بازیاب کرالیا۔
لڑکی نے بتایا کہ جب وہ بوڑھے سے پوچھتی کہ تم ایسا کیوں کررہے ہوں تو وہ اُسے مارتا پیٹتا تھا۔
نابالغ کمسن لرکی کا کہنا تھا کہ یہ شادی اُس کی رضامندی سے نہیں ہوئی۔ اُس نے بتایا کہ بوڑھا شخس جب گھر سے باہر جاتا تو وہ اُسے اندر بند کرکے باہر سے تالہ لگاکر جاتا تھا۔
گزشتہ رات بوڑھے نے لرکی کو مارنا شروع کیا تو وہ چیخنے لگی، جس پر اہل محلہ اکٹھے ہوگئے اور پولیس کو اطلاع کردی۔
پولیس نے چھاپہ مار کر نابالغ لڑکی مائدہ کو بازیاب کرالیا۔
مائدہ کی ماں نے بتایا کہ اُسے اس لیے ترس نہیں آیا کیونکہ اُسے پیسوں کی سخت ضرورت تھی، اور دوسرا یہ کہ وہ لڑکی اس کی سگی بیٹی نہیں ہے۔
پولیس نے 60 سالہ بوڑھے اور لڑکی فروخت کرنے والی "ماں” کو گرفتار بھی کرلیا۔
بوڑھے شخص نے بتایا کہ شادی سے پہلے اُسے معلوم تھا کہ لڑکی نابالغ ہے۔ بوڑھے شخس نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ اس شادی کے 15 دن بعد ہی پولیس کو مخبری ہوگئی۔
اس سے پہلے اس خاندان نے اسے کسی کو کانوں کان خبر بھی نہیں ہونے دی تھی۔