کراچی: پاکستانیوں کیلئے بڑی خوشخبری: قدرتی گیس کے ذخائر دریافت ہوگئے ہیں۔
قدرتی گیس یہ نئے ذخائر سندھ میں دریافت ہوئے ہیں۔
گیس کے اِن ذخائر کی دریافت کے بعد امید کی جاسکتی ہے کہ پاکستان میں گیس کی قلت پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
سندھ میں گیس اور تیل کی تلاش کے لیے مختلف جگہوں پر کنوؤں کی کھدائی کا کام عرصہ سے جاری تھا۔
اب معلوم ہوا ہے کہ سندھ میں لطیف بلاک علاقے میں جگن ون ایک کنویں سے قدرتی گیس کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔
سندھ میں قدرتی گیس کے ذخائر دریافت:
پی پی ایل (یعنی پاکستان پیٹرولیم لیمیٹڈ) کی جانب سے پی ایس ای (پاکستان اسٹاک ایکس چینج) ایک ملتوب بھیجا گیا ہے۔
ان مکتوب میں پی ایس ای کو بتایا گیا کہ سندھ میں واقع لطیف بلاک ایک کنویں سے قدرتی گیس کے نئے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔
- لطیف بلاک کا مذکورہ بلاک (جگن ون بلاک) کی تینتیس (33) فیصد کی ملکیت پاکستان پیٹرولیم لیمیٹڈ ہے۔
- جگن ون بلاک میں یو ای پی ایل اور ای این آئی پاکستان بھی برابر کی ملکیت رکھتی ہیں۔
- یہ دونوں کمپنیاں بھی ان بلاک میں تینتیس 33 فیصد کے شراکت دار ہیں۔
پی پی ایل کی جانب سے لکھے گئے ملتوب میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جگن بلاک کے اس مذکورہ کنویں کی 11350 فٹ کھدائی کی گئی تو اس کنوئیں سے قدرتی گیس کی دریافت ممکن ہوئی۔
کنوئیں کے سینڈ زونز:
اس مذکوہ کنویں کے سینڈ زون بی میں سے جو گیس حاصل ہوئی ہے، اس کی مقدار 12.6 ایم ایم سی ایف ڈی گیس بتائی گئی ہے۔
اسی مذکورہ کنویں کے سینڈ زون سی سے اب 13.7 ایم ایم سی ایف ڈی گیس کا حصول ممکن ہورہا ہے۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ قدرتی گیس کی دریافت اس کمپنی کی طرف سے جارحانہ انداز میں "ڈرلنگ” کی وجہ سے ہوئی ہے۔
سندھ میں قدرتی گیس کے نئے ذخائر کی دریافت پاکستان کی توانائی کی ضروریات پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔