Ultimate magazine theme for WordPress.

وفاقی بجٹ 2021-2022 : تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ، انٹرنیٹ مہنگا، الیکٹرک گاڑیاں سستی

ایم ایس بیگ

567

وفاقی بجٹ 2021-2022 پیش کردیا گیا، نئے مالی سال کے بجٹ میں تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ کرنے، موبائل کالز اور انٹرنیٹ پیکجز مہنگے کرنے جبکہ الیکٹرک گاڑیاں سستی کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے وفاقی حکومت کی جانب سے نئے مالی سال کے لیے 8 ہزار 4 سو ارب روپے کے لگ بھگ مالیت کا بجٹ پیش کیا۔

تنخواہیں اور پنشن

  • وفاقی بجٹ کے مطابق یکم جولائی سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
  • ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 10 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
  • اردلی الاؤنس کو 14000 روپے سے بڑھا کر ساڑھے سترہ ہزار روپے ماہانہ کرنے کی تجویز ہے۔
  • گریڈ 1 سے 5 کے ملازمین کا انٹیگریٹڈ الاؤنس 450 روپے سے بڑھا کر 900 روپے کیا جارہا ہے۔
  • وفاقی بجٹ میں کم سے کم اجرت بڑھا کر 20 ہزار روپے ماہانہ کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ یہ اضافہ بھی ایڈہاک ریلیف کے طور پر کیا گیا ہے۔

دوسری جانب سرکاری ملازمین تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کا مطالبہ کررہے تھے۔ ملازمین کو کم از کم 25 فیصد اضافے کی امید تھی۔

موبائل فون کالز اور انٹرنیٹ پیکجز مہنگے

وفاقی بجٹ 2021-2022

وفاقی بجٹ میں 3 منٹ سے زائد جاری رہنے والی موبائل فون کالز، انٹرنیٹ ڈیٹا کے استعمال اور ایس ایم ایس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔

موبائل سروسز پر موجودہ ود ہولڈنگ ٹیکس 12.5 فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کرنے اور کچھ عرصے بعد 8 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

آئی ٹی پر ٹیکس میں چھوٹ

وزیر خزانہ شوکت ترین نے بتایا کہ آئی ٹی سروس کی برآمدات کو زیرو ریٹنگ کی سہولت فراہم کردی گئی ہے۔

پھلوں کے رس پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم اور قرآن پاک کی اشاعت کیلئے معیاری کاغذ کی درآمد پر چھوٹ دے دی گئی۔

وفاقی بجٹ میں خود تلف ہونے والی سرنجز اور آکسیجن سلنڈرز پر ٹیکس چھوٹ دے دی گئی۔

ٹائرز اور موبائل فون مہنگے

آئندہ بجٹ میں موبائل فون اور ٹائروں کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے۔

برآمدات کے فروغ کیلئے خصوصی ایکسپورٹ اسکیم متعارف کروانے کی تجویز دی گئی ہے۔

اس کے تحت ایس ایم ایز اور دیگر شعبے ڈیوٹی فری درآمدات کرسکیں گے جس کی معیاد بھی دو سال سے بڑھا کر 5 سال کی جارہی ہے۔

وفاقی بجٹ 2021-2022 میں بلاسود قرضے

  • کاروبار کیلئے ہر شہری گھرانے کو 5 لاکھ روپے تک بلاسود قرضے دیے جائیں گے۔
  • ہر فصل کی کاشت کے لیے ہر کاشت کار گھرانے کو ڈیڑھ لاکھ روپے بلاسود قرضے دیں گے۔
  • اسی طرح مشینی امداد اور ٹریکٹرز کے لیے 2 لاکھ روپے تک بلاسود قرضے ملیں گے۔
  • کم لاگت گھروں کی تعمیر کیلئے 20 لاکھ روپے تک سستے قرضے دیے جائیں گے۔
  • گھر کی تعمیر یا خریداری میں مدد کے لیے 3 لاکھ روپے سبسڈی دی جائے گی۔
  • ہر گھرانے کے ایک فرد کو مفت تکنیکی تربیت اور صحت کارڈ دیا جائے گا۔

اس مقصد کیلئے بجٹ میں 33 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ احساس پروگرام کے لیے بجٹ میں 260 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

الیکٹرک اور 850 سی سی گاڑیاں سستی

وفاقی بجٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی سطح پر تیاری کیلئے کٹس کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دینے کی تجویز ہے۔

اِن گاڑیوں کیلئے سیلز ٹیکس کی شرح میں 17 فیصد سے 1 فیصد تک کمی کی گئی ہے۔

مقامی طور پر بنائی گئی 850 سی سی گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور ای اے ٹی ٹیکس ختم کردیا گیا۔
ان گاڑیوں پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے گھٹاکر ساڑھے 12 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Leave A Reply

Your email address will not be published.