Ultimate magazine theme for WordPress.

ماضی کے خوفناک ٹرین حادثات: جنہیں لوگ کبھی بھلا نہ سکے

471

اگر ماضی کے خوفناک ٹرین حادثات کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو پاکستان ریلوے کی تاریخ بڑے اور دلخراش حادثات سے بھری پڑی ہے۔

ان حادثات میں اب تک سینکڑوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ کروڑوں روپے کا نقصان بھی ہو چکا ہے۔

پاکستان میں ہونے والے متعدد بڑے حادثات کے باوجود زبانی جمع خرچ کے سوا ابھی تک کچھ نہیں ہو سکا۔

پاکستان میں ماضی کے خوفناک ٹرین حادثات:

پاکستان ریلوے کی تاریخ کا سب سے بڑا ٹرین حادثہ 4 جنوری 1990 کو پیش آیا تھا۔

صوبہ سندھ میں پنوں عاقل کے قریب سانگی کے علاقہ میں بہاﺅالدین زکریا ایکسپریس ایک مال گاڑی سے جا ٹکرائی تھی۔

جس کے نتیجہ میں 307 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

اگر پہلا بڑا ٹرین حادثہ دیکھا جائے تو وہ جھمپر کے قریب پیش آیا تھا، جس میں 200افراد موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔

اس کے ایک ہی سال بعد 1954 میں جنگ شاہی کے علاقہ میں ہونے والے ٹرین حادثے میں 60 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

ماضی کے خوفناک ٹرین حادثات

 

لیاقت پور کے علاقہ میں 22اکتوبر 1969کو ہونے والے حادثے میں 80افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

1987میں مورو کے علاقہ میں ٹرین اور بس کے مابین تصادم ہو گیا، جس میں 28قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں۔

8جون 1991میں دو ٹرینوں گھوٹکی کے آپس میں ٹکرا گئی تھیں، جس کے نتیجہ میں 200افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔

22نومبر 1992میں گھوٹکی ریلوے سٹیشن کے قریب ہی ہونے والے ایک اور حادثہ میں 54افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

ناقابل فراموش سانحات

خانیوال کے علاقہ میں 3مارچ 1997میں ٹرین پٹری سے اتر کر الٹنے کے نتیجہ میں 14افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

گھوٹکی کے قریب ہی 13جولائی 2005میں تین ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئی تھیں، جس کے نتیجہ میں 120افراد جاں بحق ہو گئے

تھے۔

10۔ خان پور کے علاقہ میں جولائی 2013میں ٹرین اور رکشہ کے تصادم میں 14افراد جاں بحق ہو گئے۔

11۔ گوجرانوالہ کے علاقہ میں دو جولائی 2015کو ہونے والے ٹرین حادثے میں 19افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔

12۔ بلوچستان میں 17نومبر 2015میں ٹرین کا حادثہ ہوا، جس میں 20قیمتی جانیں ضائع ہو گئیں۔

13۔ کراچی کے علاقہ لانڈھی میں تین نومبر 2016 کو دو ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئیں، جس میں 21 افراد جان سے گئے۔

14۔ رحیم یار خان میں 11جولائی 2019میں مسافر ٹرین اور مال گاڑی کے تصادم میں 20افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

15۔ رحیم یار خان میں ہی 31 اکتوبر 2019 کو مسافر ٹرین میں ہونے والی آتشزدگی میں 74 افراد جھلس کر جاں بحق ہو گئے

تھے۔

پاکستان ریلوے کی تاریخ میں 2019 بدترین سال ثابت ہوا ہے، اس میں مجموعی طور پر ایک سو سے زائد حادثات ہوئے۔

ان میں سب سے زیادہ حادثات ماہ جون میں ہوئے۔

پاکستان میں ہونے والے بڑے اور دلخراش ٹرین حادثات میں اب تک سینکڑوں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کے ساتھ ساتھ محکمہ

ریلوے کو کروڑوں روپے کا نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.