Ultimate magazine theme for WordPress.

کرونا ویکسینیشن: اہم معلومات، جنہیں جاننا آپ کیلئے ضروری ہے

مائرہ مصطفےٰ

641

اسلام آباد( رائٹ پاکستان نیوز) کرونا ویکسینیشن: اہم معلومات، جنہیں جاننا آپ کیلئے نہایت ضروری ہے۔

جی ہاں! دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کرونا سے بچاؤ کیلئے ویکسینیشن کا عمل شروع ہوچکا ہے۔

جس طرح وباء پھیلنے کے آغاز میں گزشتہ برس کرونا کے بارے افواہیں اڑائی جاتی رہی ہیں، بالکل اُسی طرح اب کرونا کی ویکسینیشن کے بارے میں بھی افواہوں اور غلط معلومات کا بازار گرم ہے۔

اس لیے اگر آپ کے ذہن میں بھی کرونا ویکسینیشن کے بارے میں کوئی سوال کُلبلا رہا ہے تو ضروری ہے کہ آپ کے پاس اس حوالے سے اہم اور درست معلومات موجود ہوں۔

یہ بھی پڑھیں۔

یہ معلومات آپ کے پاس ہونا اِس لیے بھی ضروری ہے تاکہ آپ ویکسینیشن سے متعلق بالکل درست فیصلہ کرسکیں۔

کرونا ویکسینیشن بارے عام سوالات اور اُن کے جوابات

سوال: کیا کرونا ویکسین جسم میں اینٹی باڈیز بنانے کی صلاحیت کو کم کردیتی ہے؟ یا یہ ویکسین مدافعتی نظام کو متاثر کرتی ہے؟

جواب: نہیں ! ایسا ہرگز نہیں ہے۔ ویکسین اینٹی باڈیز بنانے کی صلاحیت کو کم نہیں کرتی ہے نہ ہی مدافعتی نظام کو متاثر کرتی ہے۔

سوال: کیا یہ ویکسین بلند فشار خون (ہائی بلڈ پریشر)، ذیابیطس (شوگر) اور گٹھیا (آرتھرائٹس) کے مریضوں کیلئے محفوظ ہے؟

جواب: ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس اور امراض قلب سے متاثرہ افراد کیلئے بھی ویکسین کی سفارش کی جاتی ہے۔

سوال: کیا ڈائلیسس کرانے والے، انسولین لینے والے اور ٹرانسپلانٹ کرانے والے مریضوں کو بھی ویکسینیشن لگوانی چاہیے؟

جواب: جی ہاں! انسولین ، ڈائلیسس اور ٹرانسپلانٹ والے افراد کو بھی ویکسین لگانا ضروری ہے۔

چونکہ ڈائلیسس اور ٹرانسپلانٹ کرانے والے افراد کی قوت مدافعت کا نظام کمزور ہوتا ہے، مزید تحقیق اور معلومات کی دستیابی پر اِن کی ویکسینیشن کا شیڈول تبدیل بھی ہوسکتا ہے۔

سوال: کیا ہیپاٹائٹس ، تپ دق اور ایڈز کے مریض بھی ویکسین لگواسکتے ہیں؟

جواب: دائمی ہیپاٹائٹس، تپ دق اور ایڈز کے مریضوں کو لازمی طور پر ویکسین لگوانی چاہیے، البتہ تفصیل "رائے اور مشاورت” کیلئے انہیں اپنے معالج سے مشورہ کرنا چاہیے۔

سوال: کیا کرونا ویکسین مرد یا عورت کی اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے؟

جواب: دیگر ویکسینوں کی طرح ، کورونا ویکسین کا بھی مرد یا عورت کی بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت کو متاثر نہیں کرتی۔

یوں بھی سائنسی طور پر کسی ویکسین کے ذریعے انسان میں بانجھ پن پیدا کرنا ناممکن ہے۔

سوال: کیا کرونا ویکسین حاملہ خواتین یا دودھ پلانے والی ماؤں کیلئے محفوظ ہے؟

جواب: تمام ویکسینیں دودھ پلانے والی ماؤں کے لئے محفوظ ہیں۔ اسی طرح تقریبا تمام ویکسینیں دوران حمل بھی محفوظ قرار دی گئیں۔

البتہ کسی ویکسین کا فائدہ کم یا زیادہ ہوسکتا ہے۔

سوال: کیا کوئی ایسی قسم (یا حالت) ہے، جب ویکسین نہیں لگوانی چاہئے؟

جواب: ایسے افراد جو شدید بیمار ہوں، اسپتال میں داخل ہوں یا کرونا وبا میں مبتلا ہوں، انہیں صحت یابی تک ویکسینیشن موخر کردینی چاہیے۔

ایسے لوگ جنہیں ماضی میں ویکسین (کے "پرزرویٹو” یا "اسٹبلائزرز”) سے شدید الرجی لاحق ہوچکی ہو، انہیں ویکسین سے پہلے اپنے معالج سے تفصیلی مشاورت کرنی چاہیے۔

سوال: بچوں کو کرونا ویکسین کیوں نہیں لگائی جارہی؟

جواب: فی الحال بچوں پر ویکسین کے اثرات کے خاطر خواہ اعداد و شمار دستیاب نہیں ہے۔ یوں بھی بچے پر کسی ویکسین کے ٹرائلز سب سے آخر میں کیے جاتے ہیں۔

تاہم کچھ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق کرونا ویکسین بچوں کیلئے بھی محفوظ اور موثر ثابت ہوسکتی ہے، تاہم اس بارے میں ابھی مزید معلومات اور سفارشات کا انتظار کرنے کی ضرورت ہے۔

سوال: مجھے اسپتال میں سپوتنک / فائزر یا کوئی دوسری ویکسین لگائی گئی۔ کیا مجھے اضافی تحفظ کیلئے چینی ویکسین بھی لگانی چاہیئے؟

جواب: اگر آپ نے کسی ایک ویکسین کا مکمل کورس کرالیا ہے تو پھر آپ کو کسی دوسری قسم کی ویکسین لگوانے کی سفارش نہیں کی جاتی۔

سوال: ویکسینیشن کے بعد جسم میں اینٹی باڈیز بننے میں کتنا وقت لگتا ہے؟ ویکسین کا اثر کتنے عرسے تک رہ سکتا ہے؟ کیا مستقبل میں مزید ویکسین (بوسٹر خوراک) کی ضرورت پڑسکتی ہے؟

جواب: مدافعتی نظام ایک پیچیدہ مظہر ہے اور جسم میں حفاظت کے اور بھی نظام موجود ہوتے ہیں۔

بالعموم ویکسین کی دوسری خوراک (ڈوز) کے بعد جسم میں اینٹی باڈیز بننے میں تین ہفتوں کا وقت لگ سکتا ہے۔

چھ سات ماہ بعد مدافعتی قوت کم بھی ہوسکتی ہے، ایسے میں مستقبل میں "بوسٹر” کی ضرورت پڑے گی یا نہیں، اس بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

اہم بات:

اگر آپ کو یہ آرٹیکل مفید اور کارآمد لگا ہو تو اِسے اپنے حلقہ احباب اور سماجی رابطے کے گروپوں میں بھی ضرور شیئر کریں، تاکہ دوسرے بھی اِس سے فائدہ اٹھاسکیں۔

اگر آپ اس سلسلے میں کوئی سوال پوچھنا چاہتے ہوں، تو نیچے کمنٹ سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار بھی کرسکتے ہیں اور سوال بھی پوچھ سکتے ہیں۔

ہماری کوشش ہوگی کہ اس پلیٹ فارم پر کسی آئندہ آرٹیکل میں آپ کے سوال کا جواب دے سکیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.