Ultimate magazine theme for WordPress.

محض ایک سیکنڈ کا ہائی ٹمپریچر کورونا وائرس کو ختم کرسکتا ہے

ٹیکساس کے سائنسدانوں نے کامیاب تجربہ کرلیا

751

ٹیکساس (رائٹ پاکستان) ویکسین دریافت ہونے کے بعد کورونا پر قابو پانے کے سلسلے میں ایک اور اہم پیشرفت سامنے ائی ہے۔ جس میں سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق محض ایک سیکنڈ کا ہائی ٹمپریچر کورونا وائرس کو ختم کرسکتا ہے۔

ماہرین نے ایک تجربے میں کورونا وائرس والے محلول کو جب 72 ڈگری سینٹی گریڈ پر صرف آدھے سیکنڈ تک گرم کیا گیا تو معلوم ہوا کہ کورونا وائرس کی تعداد اور محلول میں اس کی شدت ایک لاکھ ویں حصے تک کم ہوگئی۔

Professor Eram Han
اے ایند ایم یونیورسٹی ٹیکساس کے پروفیسر ایرم ہان

سائنسدانوں نے یہ تجربہ امریکی ریاست ٹیکساس میں کیا، جس میں انکشاف ہوا کہ کورونا (یعنی سارس کوو ٹو) وائرس کو اگر بلند درجہ حرارت (70 درجے سینیٹی گرید سے زیادہ) والے ماحول میں ایک سیکنڈ سے بھی تھوڑے وقت کیلئے رکھا جائے، تو اس سے کورونا تیزی سے ختم ہونے لگتا ہے۔

یہ تجربہ کوئی پہلی بار نہیں کیا گیا بلکہ اس سے پہلے بھی کورونا وائرس کو مختلف ٹیمپریچر پر رکھ کر اثرات چیک کیے جاچکے ہیں۔

تاہم اُن تجربات میں بلند ٹیمپریچر 1 سے 20 منٹ تک کیلئے رکھا گیا جو بڑے پیمانے پر عملی طور پر ایسا کرنا ممکن نہیں لگتا۔

 

ویسے بھی زیادہ وقت تک زیادہ درجہ حرات پر رکھنا، ایک مشکل، تکلیف دہ، اور اور مہنگا عمل ہوسکتا ہے۔

تاہم ٹیکساس کی یونیورسٹی "اے اینڈ ایم” کے پروفیسر ایرم ہان نے تجربے میں ثابت کیا ہے کہ اگر ایک سیکنڈ سے بھی تھوڑے وقت کیلئے بلند درجہ حرارت استعمال کیا جائے تو اس سے وائرس مکمل طور پر ختم ہوسکتا ہے۔

اس تجربے میں پروفیسر ایرم ہان نے بتایا ہے کہ بلند درجہ حرات سے ہوا میں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہونے والے کورونا وائرس کو بھی آسانی سے ختم کیا جاسکتا ہے۔

پروفیسر ایرم ہان کا تعلق یونیورسٹی کے شعبہ برقیات و کمپیوٹر سے ہے۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگلے مرحلے میں ٹیمپریچر کو ملی سیکنڈ پر لایا جائے گا اور پھر اس کی افادیت چیک کی جائے گی، لیکن ابھی تک کے نتائج کو نہایت حوصلہ افزا قرار دیا جارہا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.