ڈاکٹر طلعت شبیر پاکستان اور چین کے تعلقات پر اپنے تحقیقی کام کی وجہ سے دونوں ممالک میں جانے پہچانے اسکالر ہیں۔
ڈاکٹر طلعت شبیر نے قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد سے ‘انٹرنیشنل ریلشنز’ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کررکھی ہے، وہ پاک فوج کے ایک سابق افسر بھی ہیں۔
اس وقت ڈاکٹر طلعت شبیر انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد کے چائنہ پاکستان اسٹڈی سنٹر کے ڈائریکٹر ہیں، جہاں وہ وہ تحقیق اور پاکستان چین تعلقات کے تمام پہلوؤں پر مشاورت کی نگرانی کرتے ہیں۔
ان کی دلچسپییوں میں پاکستان، جنوبی افریقہ، چین اور پاکستان کے درمیان معاشی راہداری (سی پیک) سڑک اور بیلٹ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ڈاکٹر طلعت سیگنور سنٹر فار ایشین اسٹڈیز، جارج واشنگٹن یونیورسٹی امریکہ میں ایک مہمان عالم کی حیثیت سے بھی رہے ہیں۔
وہ نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد کے انسٹیٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز ریسرچ اینڈ انالسز، کے تدریسی عملے میں بھی شامل رہے ہیں۔
ڈاکٹر طلعت شبیر چین پاکستان سٹڈی سنٹر کے سہ ماہی رسالے کی ایڈیٹنگ کے علاوہ وہ باقائدگی سے ملکی، علاقائی اور عالمی معاملات پر اخبارات میں خیالات کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔
ڈاکٹر طلعت اس ٹیم کا حصہ بھی رہے ہیں جو قومی سلامتی ورکشاپ اور قومی میڈیا ورکشاپ کا انعقاد کرتی رہی ہے۔ ڈاکٹر طلعت نے اردو مختصر کہانیوں کی کتاب اور اردو شاعری کا مجموعہ بھی شائع کیا ہے۔
ڈاکٹر طلعت شبیر کی نئی کتاب
حال ہی ڈاکٹر طلعت کی ایک نئی کتاب منظر عام پر آئی ہے، یہ تحقیقی دستاویزی کتاب انہوں نے مستقبل کے امکانات اور انتخابات کے تناطر میں پاکستان چین تعلقات پر لکھی ہے۔
ڈاکٹر طلعت شبیر کی کتاب دونوں اقوام کے درمیان 1947 سے آج تک کے تعلقات پر ایک مشاہدہ اور تجزیہ ہے۔
اگر پالیسی ساز ایک مخصوص نظام الاوقات میں خاص انتخابات اختیار کریں تو یہ کتاب اُس ممکنہ مستقبل پر بھی بحث کرتی ہے جسے تخلیق کیا جاسکتا ہے۔
اس کتاب کے اختتامیے میں کووڈ 19 کے بعد کے عالمی منظر نامے کا اجمالی خاکہ بھی پیش کیا گیا ہے۔
اس کتاب میں پاکستان اور چین کی دوستی کو بین الاقوامی دباؤ اور مطالبات کی وجہ سے سماجی، معاشی، اور سیاسی بنیادوں پر آزمایا گیا ہے۔