اسلام آباد (رائٹ پاکستان نیوز) سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم قاتلانہ حملے میں زخمی ہوگئے، حملہ آور فائرنگ کرکے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
سینئر صحافی اور سابق چیئرمین پیمرا جناب ابصار عالم پر قاتلانہ حملہ
شرمناک، بزدلانہ اور انتہائی قابل مذمت ہے
,@AbsarAlamHaider #absar— Mustafa Safdar Baig (@MustafaaBaig) April 20, 2021
سابق چیئرمین پیمرا اور سینئر صحافی ابصار عالم اسلام آباد میں اپنے گھر کے قریب ای الیون پارک میں واک کررہے تھے کہ ایک شخص نے قریب آکر اُن پر فائرنگ کردی، جس سے وہ زخمی ہوگئے۔
سینئر صحافی ابصار عالم کے ابتدائی بیان کے مطابق وہ پارک میں معمول کے مطابق واک کررہے تھے کہ ایک شخص اُن کے قریب آیا اور فائر کرکے فرار ہوگیا.
سینئر صحافی کے بیان کے مطابق ایک فائر اُن کے پیٹ میں لگا، جس سے وہ زخمی ہوگئے۔سینئر صحافی کے مطابق وہ حملہ آور کو نہیں جانتے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا کہ وہ ڈرنے یا حوصلہ ہارنے والے نہیں، اُن کیلئے دعا کی جائے۔
کسی سے ڈرنے والا نہیں، اور نہ ہی حوسلہ ہاروں گا.
ابصارعالم کا حملہ آوروں کو پیغام pic.twitter.com/523SxAE4Bw
— Abdullah Chaudhry (@ChAbdullahpk) April 20, 2021
اطلاعات کے مطابق سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم کو پیٹ میں ایک گولی لگی ہے۔ سابق چیئرمین پیمرا کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا، جہاں اُن کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔
حکومتی ردعمل
حملے کی خبر آن ایئر ہوتے ہی وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے آئی جی اسلام آباد کو ٹیلی فون کیا اور انہیں فوری تحقیقات کا حکم دیا۔ وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بھی سینئر صحافی پر قاتلانہ حملے کی مذمت کی۔
سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم حیدر کون ہیں؟
ابصار عالم کا شمار پاکستان کے سینئر ترین صحافیوں میں ہوتا ہے۔ تین دہائیوں سے زیادہ کے عرصہ پر محیط اپنے صحافتی کیریر میں انہوں نے بڑے دبنگ انداز میں صحافت کی۔
ابصار عالم ناصرف ممتاز صحافی ہیں، بلکہ شہری آزادیوں، میڈیا کی آزادی، صحافیوں کے حقوق اور انسانی حقوق کے بھی علمبردار سمجھے جاتے ہیں۔اِن دنوں وہ سوشل میڈیا کافی فعال ہیں۔
لوگ عدلیہ کی عزت کیسے کریں؟ شہباز شریف کی ضمانت کیس میں اپنا جو تماشہ اعلی عدلیہ نے خود لگوایا ہے اور انصاف میں جتنی تاخیر ہوئی ہے اس پر سپریم جوڈیشل کونسل خاموش کیوں ہے؟ یا پھر یہ کونسل صرف قاضی فائز عیسی اور شوکت صدیقی جیسے ایماندار اور بہادر ججز کو گھر بھیجنے کے لئے بنی ہے؟
— Absar Alam (@AbsarAlamHaider) April 19, 2021
اپنے کیریر میں وہ دی نیشن، وقت ٹی وی، جیو نیوز، دنیا نیوز، آج نیوز اور دیگر اداروں کے ساتھ منسلک رہے۔ دنیا نیوز لانچ کرنے کا سہرا اُن کے سر جاتا ہے۔
مسلم لیگ ن کے گزشتہ دور حکومت میں اُنہیں پیمرا (پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی) کا سربراہ مقرر کیا گیا، تاہم عدالتی حکم پر اُنہیں یہ عہدہ چھوڑنا پڑا۔
io b
یہ بھی پڑھیں: نیب کا نواز شریف کی جائیدادیں نیلام کرنے کا فیصلہ