دبئی (رائٹ پاکستان نیوز) متحدہ عرب امارات نے نئی قانونی اصلاحات کے تحت دنیا بھر سے باصلاحیت افراد اور سرمایہ کاروں کو اماراتی متحدہ عرب امارات غیرملکی شہریتشہریت دینے کا اعلان کیا ہے۔ غیرملکیوں میں کون اہل ہوگا؟ اور طریقہ کار کیا ہوگا؟ یہ بھی بتادیا ہے۔
متحدہ عرب امارات غیرملکی شہریت
دبئی کے حکمران اور متحدہ عرب امارات کے نائب صدر محمد بن راشد المکتوم نے ہفتہ کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک پیغام دیا۔
We adopted law amendments that allow granting the UAE citizenship to investors, specialized talents & professionals including scientists, doctors, engineers, artists, authors and their families. The new directives aim to attract talents that contribute to our development journey.
— HH Sheikh Mohammed (@HHShkMohd) January 30, 2021
اپنے اس پیغام میں محمد بن راشد المکتوم نے اعلان کیا کہ اب خاص ہنر رکھنے والے افراد، پیشہ ور افراد اور سرمایہ کاروں کو امارات کی شہریت دی جا سکے گی۔
یو اے ای نے کیا اعلان کیا ہے؟
دبئی کے حکمران محمد بن راشد المکتوم نے ٹویٹ میں بتایا کہ یہ سہولت ٹیلنٹ رکھنے والوں کیلئے ہوگی،اور قانونی اصلاحات کے مطابق ”انجینئرز، سائنسدان، ڈاکٹر اور فنکار شہریت کیلئے اہل ہوں گے“۔
دبئی کے حکمران محمد بن راشد المکتوم نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ ”اس پالیسی کا مقصد ایسے ہنرمند افراد کو اپنی جانب متوجہ کرنا ہے جو اس ملک میں ترقی کے سفر میں اپنا کردار ادا کرسکتے ہوں“۔
شہریت کی اہلیت اور طریقہ کار
دبئی کے حکمران کے ٹویٹ کے ذریعیے کیے جانے والے اعلان کے مطابق یو اے ای کی شہریت کیلئے اہلیت اور طریقہ کار یہ ہوگا؟
- انجینئرز، سائنسدان، ڈاکٹر فنکار اور ان کے خاندان کے افراد شہریت کیلئے اہل ہوں گے
- اماراتی شہریت کیلئے جو لوگ اہل ہوں گے، انہیں مقامی عدالتیں، ملکی کابینہ اور ایگزیکٹو کونسل نامزد کریں گی۔
- متحدہ عرب امارات کی شہریت حاصل کرنے کو اپنی پرانی یا پہلی شہریت چھوڑنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔
- نئی پالیسی کے مطابق اماراتی پاسپورٹ حاصل کرنے والے افراد اپنی موجودہ شہریت بھی رکھ سکیں گے۔
یو اے ای کا گولڈن پاسپورٹ
اس سے قبل یو اے ای نے سال 2019ءمیں 6800 سرمایہ کاروں کو ”گولڈن کارڈ“ جاری کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم اس کیلئے شرط یہ تھی سرمایہ کار مجموعی طور پر 100 ارب ریال کی سرمایہ کاری کریں۔
شہریت نہ دینے کی پچاس سالہ تاریخ!
خلیجی ریاست متحدہ عرب امارات گزشتہ کئی دہائیوں سے غیرملکی تارکین وطن کیلئے ناصرف روزگار کمانے کا ذریعہ ہے، بلکہ جنوبی ایشیائی ممالک کے لاکھوں افراد کی تو ساری زندگیاں ہی متحدہ عرب امارات اور دیگر عرب ممالک میں روزگار کماتے گزر جاتی ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں روزگار کیلئے آنے والوں کیلئے شہریت یا مستقل رہائش اختیار کرنے کا کوئی قانونی راستہ نہیں تھا، یہی وجہ ہے کہ یہاں عمر بھر کام کرنے والے کو بھی کاروبار یا نوکری ختم ہونے پر اپنے وطن واپس لوٹنا پڑتا تھا۔
UAE ANOUCED CITIZENSHIP FOR OVERSEASES متحدہ عرب امارات غیرملکی شہریت