Ultimate magazine theme for WordPress.

ارطغرل نے نئے سردار کیلئے انٹرویو کس طرح کیے؟

510

ایک ایسے وقت میں جب قائی جنگجو قبیلے کی سرداری کیلئے باہم دست و گریبان ہورہے ہوتے ہیں۔ ارتغل (ارطغرل غازی) بستر علالت سے اُٹھ جاتے ہیں۔ ارطغرل غازی سرداری کے خواہش مند اپنے بیٹوں اور بھائی کو اپنے خیمے میں طلب کرلیتے ہیں۔

اس موقع پر ارطغرل غازی اپنے بھائی اور تینوں بیٹوں گندوز ، ساوچی اور عثمان سے کچھ سوالات کرتے ہیں تاکہ یہ دیکھا جسکے کہ اُن میں کون سرداری کے اہل ہے؟ یہ دراصل قدیم زمانے میں سرداری کے امیداواران سے انٹرویو کا طریقہ تھا۔

کورولش عثمان کی قسط نمبر 39 Kurlus Osman Season 2 میں دکھایا گیا ہے کہ ارطغرل غازی سرداری کے چاروں امیدواروں کو مخاطب کرکے کہتے ہیں کہ "تم سردار بننا چاہتے ہو، لیکن جانتے ہو کہ اللہ تم میں سے کسی ایک کو کیوں سردار بنائے گا”؟

بھائی دندار ، بیٹوں گندوز اور ساوچی سے سوال و جواب

ارطغرل غازی سب سے پہلا سوال اپنے بھائی دُنداز بیگ سے کرتے ہیں اور پوچھتے ہیں کہ ”بتائیں! اللہ تعالی ایک سردار سے کیا چاہتا ہے؟جس پر دُندار بیگ کا جواب یہ ہوتا کہ ”وہ اس لیے کہ سردار قبیلے کی روایات کو زندہ رکھ سکے“۔

یہ جواب سن کر ارطغرل بیگ کہتے ہیں” یہ درست ہے، کیونکہ سرداری روایات کے ساتھ مضبوط رہ کر پروان چڑھتی ہے“۔ پھر ارطغرل اپنے بڑے بیٹے گندوز سے پوچھے ہیں کہ ”روایات کو کون زندہ رکھتا ہے؟“ گندوز بیگ کا جواب یہ ہوتا ہے کہ ”روایات کو وہ زندہ رکھتا ہے، جسے اللہ تعالیٰ سرداری کا حق سونپیں“۔

ارطغرل غازی ساوچی بیگ کی طرف رُخ کرکے بولتے ہیں ” بالکل درست!اگر روایات محفوظ ہیں، تو پھر سرداری کا حق حکمرانی بھی مضبوط ہوگا، اور اگر روایات توڑ دی جائیں تو کیا ہوگا؟“

ساوچی بیگ کا جواب ہوتا ہے کہ ”روایات توڑ دی جائیں تو پھر دنیا میں اتفاق باقی نہیں رہے گا، کیونکہ روایات ہی دنیا کو محفوظ رکھتی ہیں“۔

عثمان غازی کا خوبصورت اور مدلل جواب

اب عثمان کی باری آتی ہے۔ ارطغرل غازی عثمان سے پوچھتے ہیں کہ ”ایک سردار دوسرے سردار کو حق وراثت کیسے منتقل کرتا ہے”؟

یہ سوال سن کر عثمان غازی خوبصورت الفاظ میں گندھا بڑا مدلل اور دل موہ لینے وال اجواب دیتے ہیں کہ ”سردار کیلئے روایات سورج کی طرح ہیں۔ اور سردار کا بیٹا اُس سورج سے روشنی لینے والے چاند کی مانند ہوتا ہے۔“۔

عثمان غازی اپنے والد ارطغرل غازی کو مخاطب کرکے کہتے ہیںکہ”اے قائیوں کے سورج ! جو بھی ہلال (پہلے دن کا چاند) آپ کی روشنی سے چمکے گا، تو وہ اس آگ سے مل کر جو آپ نے بھڑکائی ہے، وہ بدر (یعنی مکمل چاند) بن جائے گا، اور یوں وہی آپ کا حقیقی اور اصل وارث ہوگا، تب آ پ کا حق سرداری اِس طرح آپ کے وارث کے پاس چلا جائے گا“۔

ارطغرل غازی کہتے ہیں” یہ درست ہے، یقینا اِسی طرح حق سرداری ایک سے دوسرے کو منتقل ہوتا ہے“۔

چاروں کے جواب سن کر ارطغرل غازی اجلاس برخواست کردیتے ہیںاور کہتے ہیں کہ وہ اب اپنے ساتھیوں سے صلاح مشورہ کریں گے، پھر اپنے وارث سردار کا اعلان کریں گے۔

 Kurlus Osman in  Urdu

Leave A Reply

Your email address will not be published.