ملک میں جابجا راشن لینے والوں کی لائنیں دیکھ کر آپ کو کیسا لگتا ہے؟ مجھے تو اچھا نہیں لگتا، بالکل بھی اچھا نہیں لگتا۔ میرا ایمان ہے کہ اِس قوم کی قسمت ایسی بھی خراب نہ تھی کہ راشن لینے والوں کی لائنیں سی این جی کی لائنوں کو بھی مات دے جائیں۔ How to be skillful
ایسا ہی ہوا ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ ایسا کیوں ہوا؟ اس قوم کے ساتھ ظلم کچھ کم کیا گیا ہے کیا؟ کیا یہ ظلم کم ہے کہ اس قوم کو ہنرمند بناکر اپنے قدموں پر کھڑا کرنے کی بجائے، اس قوم کو ہمیشہ راشن کی لائنوں میں لگانے کی کوشش کی گئی۔
اس موضوع پر پاکستان کے معروف ٹرینر اور موٹیویشنل اسپیکر سر مصطفے صفدر بیگ کی سیر حاصل اور مفید گفتگو سننے کیلئے درج ذیل ویڈیو لنک پر کلک کریں.
یوں تو بڑے فخر سے کہا جاتا ہے کہ ہم دنیا میں سب سے زیادہ خیرات کرنے والی قوم ہیں۔ حالانکہ اس کا سیدھا سا مطلب یہ ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ خیرات لینے والے بھی ہم ہی ہیں۔
فخر کاسے میں نہیں ہُنر میں ہے
دوستو! فخر کی بات تو یہ ہونی چاہیے تھی کہ دنیا میں سب سے زیادہ ہنرمند قوم ہم ہوتے۔ اگر ہم دنیا میں سب سے زیادہ ہنرمند ہوتے تو اس کا مطلب یہ ہوتا کہ دنیا میں سب سے زیادہ پیداواری صلاحیت بھی ہماری ہی ہوتی۔ لیکن افسوس صد افسوس کہ ایسا نہیں۔
اس قوم کو ہمیشہ سے فریب دیے جاتے رہے ہیں۔ ہمیشہ سے سُراب دکھائے جاتے رہے ہیں۔ اگر قوم کو ایسے فریب میں مبتلا کرنے کی بجائے اس قوم کی کلہاڑی میں دستہ ڈال دیا گیا ہوتا تو ۔۔۔۔۔ تو آج جگہ جگہ راشن لینے والوں کی لائنیں نہ لگی ہوتیں، بلکہ ذکواۃ دینے والے گلیوں میں حیران پھر رہے ہوتے کہ اس ملک میں ذکواۃ لینے والا بھی کوئی نہیں، لیکن افسوس صد افسوس کہ ایسا نہیں ہے۔
اس قوم پر ظلم کے پہاڑ کس کس طرح توڑے گئے؟ اس کی ایک جھلک دیکھیں کہ کبھی عوام کو محفوظ اور خوشحال بنانے کے نام پر بیرون ملک سے دھڑادھڑ قرضے لیے گئے تو کبھی وہی قرضے اتارنے کے نام پر اِنہی عوام سے پھر پیسے اینٹھے گئے، لیکن عوام کو شعور کی جانب جانے کا راستہ نہیں دکھایا گیا۔
یہ قوم بھی کرشمے کرسکتی ہے
اس قوم سے یہ یقین بھی چھین لیا گیا ہے کہ وہ بھی دوسری اقوام کی طرح کرشمے کرسکتے ہیں۔ وہ بھی ترقی کرسکتے ہیں۔ وہ بھی آگے بڑھ سکتے ہیں۔ وہ بھی خیرات لینے والوں کی بجائے خیرات دینے والے بن سکتے ہیں۔
دوستو! میرے لیے لوگوں کو یہ یقین دلانا سب سے بڑی انسانیت ہے کہ اللہ نے انسان کو کامیاب ہونے کے لئے پیدا کیا ہے۔ میرے لیے لوگوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کی ترغیب اور تحریک دینا بڑی انسانیت ہے۔
میں لوگوں کو صرف پیسے کمانے کی ترغیب نہیں دیتا، بلکہ اُنہیں اپنی زندگی کو اپنے لیے اور دوسروں کیلئے مفید بنانے کی ترغیب بھی دیتا ہوں۔ میں لوگوں کو ہنر سیکھنے اور مہارتیں حاصل کرنے کی رغبت دلاتا ہوں۔
دوستو! ترقی اور کامیابی کے لیے جن تین اجزاء کی ضرورت ہوتی ہے۔
کامیابی کے اجزائے ترکیبی
وہ اس قوم سے ہمیشہ دور رکھے گئے ہیں۔ میں لوگوں کو اِنہی تین اجزاء کی جانب جانے کی ترغیب دیتا ہوں۔ وہ تین اجزاء ہیں "موٹیویشن، اسکلز اور بزنس”۔ اپنے بلاگز، ویڈیوز اور ٹریننگ کورسز کے ذریعے بھی میں یہی کوشش کررہا ہوں۔
آئیے میرے ساتھ ترقی، کامیابی اور خوشحالی کے اس مشن میں شامل ہوجائیے۔ اگر آپ میرے اس مشن میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو اس حوالے سے درج ذیل ویڈیو کے لنک میں آپ کو اس کی تفصیل مل جائے گی۔
اور آخر پر ایک اہم بات یہ کہ اگر آپ کو یہ بلاگ مفید اور اچھا لگا ہو تو اسے اپنے حلقہ احباب میں شیئر کردیں۔ ممکن ہے اِس طرح اُن میں سے کسی کا بھلا ہوجائے گا۔ اور آپ کا ایک شیئر ہی آپ کیلئے صدقہ جاریہ بن جائے۔
میری دعا ہے کہ اللہ تعالی آپ کیلئے آسانیاں پیدا فرمائیں اور آپ کو دوسروں میں آسانیاں بانٹنے والا بنائیں، آمین۔