یوں تو مشہور تاریخی کرداروں میں بہت سی خوبیاں ہوتی ہیں، لیکن ایک خوبی جو غازی ارتغل بیگ (ارطغرل غازی) کو باقی سب سے زیادہ ممتاز کرتی ہے، وہ خوبی یا صلاحیت تھی ہر معاملے کو احسن طریقے سے ہینڈل کرنا اور اس میں کامیابی بھی حاصل کرنا۔
اس موضوع پر پاکستان کے معروف ٹرینر، موٹیویشنل اسپیکر اور لایف کوچ "سرم مصطفےٰ صفدر بیگ” کی گفتگو سننے کیلئے درج ذیل لنک پر کلک کریں۔
ارتغل بیگ (ارطغرل غازی) نے یہ خوبی یا صلاحیت دراصل 5 بے مثال طاقتوں کی وجہ سے حاصل کی۔ کسی بھی شعبے میں کامیابی کیلئے یہ 5 طاقتیں آپ بھی اپنے اندر پیدا کرسکتے ہیں۔ اس بلاگ میں آپ کو اِنہی 5 قوتوں کے بارے میں جاننے کا موقع ملے گا۔
1: جسمانی طاقت
انسان کو عام زندگی میں خوفزدہ کرنے والی سب سے بڑی قوت مخالف کی جسمانی طاقت ہوتی ہے۔ ٹی وی ڈرامہ ارطغرل غازی کے مطابق اپنی زندگی میں ارتغل کا وحشی صلیبی طُطلش اور خونخوار منگول کمانڈر نویان جیسے ان گنت جنگجووں سے مقابلہ ہوتا ہے۔
لیکن مخالف کی جسمانی یا جنگی قوت سے ڈرنے کی بجائے ارتغل خود کو جسمانی اور عسکری طور پر زیادہ طاقتور بناتا ہے۔ ارطغرل غازی اس کیلئے فن حرب میں ماہر بنتا ہے، وہ تلوار بازی، نیزا بازی، خنجر زنی اور خالی ہاتھ پہلوانی کے داؤ پیچ میں مہارت حاصل کرتا ہے۔ وہ (ارطغرل غازی) بیک وقت زیادہ افراد سے لڑنے کی تربیت لیتا ہے۔
وہ خوفناک جنگلی جانوروں کے پیچھے بھاگتا ہے، ان کا شکار کرتا ہے۔ ارتغل بے مثال جسمانی قوت اور طاقت حاصل کرکے مخالفین کی عسکری طاقت کے خوف سے آزادی حاصل کرلیتا ہے۔ یوں ارطغرل غازی آہستہ آہستہ اپنے دشمنوں پر حاوی ہونے لگتا ہے۔
2: دماغی قوت (ذہانت)
انسان جس دوسری چیز سے طاقتور بنتا ہے، وہ ہوتی ہے دماغی قوت ۔۔۔ یعنی انسان کی ذہانت۔ یہ آپ کے دشمن کے پاس ہو تو تو دشمن طاقتور ہوجاتا ہے اور اگر آپ کے پاس ہو تو آپ طاقتور ہوجاتے ہیں۔ ارتغل کے مطابق یہ ذہانت یا دماغی قوت کشتے یا معجونیں کھانے سے حاصل نہیں ہوتی، بلکہ یہ ذہنی طاقت انسانوں کو اُن کے رویوں کے حساب سے پرکھنے سے حاصل ہوتی ہے۔
یہ ذہانت واقعات کو تاریخی اور حقیقی تناظر میں پرکھنے سے حاصل ہوتی ہے۔ مقابل کا رویہ بتا دیتا ہے کہ وہ آپ سے مخلص ہے یا کوئی چالبازی کررہا ہے۔ یہی دماغی قوت یا ذہانت غازی ارتغل کو سیاست کے میدان کا کامیاب کھلاڑی بنادیتی ہے۔ ارتغل بیگ (ارطغرل غازی) مکار سلجوق وزیراعظم سعدتین کوپیک جیسے غداروں کو اپنی اِسی دماغی قوت یعنی ذہانت سے پہلے بے نقاب کرتا ہے، اور پھر ان کے منطقی انجام تک پہنچادیتا ہے۔
اسی دماغی قوت یعنی ذہانت سے ارتغل اپنے مخالفین کو ایک ایک کرکے پچھاڑتا چلا جاتا ہے۔ اِسی ذہنی قوت کو استعمال کرتے ہوئے ارتغل غازی تمام اوغوز قبائل پر اپنی دھاک بٹھاکر ان کا سردار اعلی بن جاتا ہے۔
ارتغل بیگ (ارطغرل غازی) کے مطابق یہ دماغی قوت انسان کو اس وقت حاصل ہوتی ہے، جب وہ حق کے راستے پر گامزن رہنے کا عزم کرلیتا ہے، تو پھر قدرت بھی اس پر اپنے اسرار و رموز منکشف کرنا شروع کردیتی ہے۔ ان اسرار و رموز کا معلوم ہونا ہی تو ذہانت ہے۔
3: نفسیاتی قوت
غازی ارتغل بیگ کی تیسری قوت اس کی نفسیاتی قوت ہے۔ زندگی میں جس جس نے بھی ارتغل بیگ (ارطغرل غازی) کے ساتھ نفسیاتی کھیل کھیلنے کی کوشش کی، تو اپنی اس نفسیاتی قوت (طاقت) کی بدولت ارتغل بیگ نے وہ گیم واپس اُسی پر الٹا دی۔
ارتغل کے ساتھ یہ نفسیاتی جنگ کرنے والوں میں اُس کے دشمن تو تھے ہی، لیکن اپنوں نے بھی کچھ کسر نہ اٹھارکھی تھی۔ ارتغل اگر بڑی آسانی سے دوست اور دشمن میں پہچان کرلیتا ہے تو یہ دراصل بے پناہ نفسیاتی قوت کی وجہ سے ہی ممکن ہو پاتا ہے۔
ارتغل جذبات بھی رکھتا ہے، لیکن وہ کسی کو اپنی ایسی جذباتی کمزوری نہیں بناتا جو اس کے اصل مقاصد کی راہ میں رکاوٹ بن سکے۔ وہ جذباتی طور پر اتنا مضبوط ہوتا ہے کہ ایک موقع پر اپنی محبوب بیوی حلیمہ سلطان کو بھی خود سے دور کرلیتا ہے۔
اگرچہ یہ مرحلہ کافی کٹھن ہوتا ہے لیکن نفسیاتی قوت کی وجہ سے وہ اتنا مضبوط ہوچکا ہوتا ہے کہ سلجوق شہزادی حلیمہ سلطان کو جلد اپنی غلطی کا احساس ہوجاتا ہے، اور وہ ارتغل ٖبیگ (ارطغرل غازی) سے معافی مانگنے پر مجبور ہوجاتی ہے۔
4: اعصابی قوت (مضبوط اعصاب)
ارتغل بیگ (ارطغرل غازی) کی چوتھی اہم قوت اس کی اعصابی قوت ہے۔ ڈرامے کے مطابق ارتغل بیگ (ارطغرل غازی) کو انتہائی مضبوط اعصاب کا مالک بتایا جاتا ہے۔ وہ اکیلا دشمن کے درمیان پہنچ کر دشمن پر انتہائی اعصاب شکن حملہ کرتا ہے۔
وہ اپنے پیاروں کو موت کے منہ دیکھ کر بھی اپنے اعصاب کو شل نہیں ہونے دیتا، اور چاروں طرف سے خونخوار دشمنوں میں گھرے ہونے کے باوجود بھی ارتغل اپنے اعصاب پر مکمل قابو رکھتا ہے۔
مضبوط اعصاب کی یہ طاقت ناصرف اُسے اپنے دشمنوں پر حاوی ہونے میں مدد دیتی ہے، بلکہ مختلف مواقع پر ہونے والی اعصابی جنگ میں بھی ارتغل (ارطغرل غازی) کو فتح یاب بناتی ہے۔
5: روحانی قوت (ایمان کی طاقت)
غازی ارتغل کی پانچویں اور سب سے اہم قوت اُس کا ایمان ہے۔ آپ اسے ایمانی قوت بھی کہہ سکتے ہیں۔ یقین کی طاقت بھی قرار دے سکتے ہیں، اور روحانی قوت کا نام بھی دے سکتے ہیں۔
اس روحانی قوت سے فیض یاب ہونے میں مرشد اور استاد ابن عربی قدم بہ قدم ارتغل بیگ (ارطغرل غازی) کی راہنمائی کرتے ہیں۔
دشمن جب بھی حاوی ہونے کی کوشش کرتا ہے تو یہ روحانی اور ایمانی قوت ارتغل کو ایک ایسا شیر بنادیتی ہے، جسے کبھی شکست نہیں دی جاسکتی اور جسے پچھاڑنا ممکن نہیں ہوتا۔ ارتغل بیگ (ارطغرل غازی) کی یہ روحانی قوت اس کے اپنے پسندیدہ ترین نعرے سے بھی دکھائی دیتی ہے۔
یا حریت ۔۔۔۔! یا شہادت ۔۔۔۔۔!
آپ زندگی کے کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں۔ آپ کو کامیابی کیلئے انہی پانچ قوتوں کی ضرورت پڑتی ہے۔ یہ پانچ قوتیں ۔۔۔۔۔ یعنی جسمانی قوت ، دماغی قوت ، اعصابی قوت ، نفسیاتی قوت اور روحانی قوت کامیابی کی اساس سمجھی جاتی ہیں۔ جو شخص بھی یہ قوتیں حاصل کرلے یعنی اپنے اندر پیدا کرلے، کامیابی اس کا مقدر بن جاتی ہے۔
آپ سیاست کے کھلاڑی ہوں، کاروباری شخص اور تاجر پیشہ ہوں، آپ چاہے سپورٹس مین یا کوئی مہم جو ہوں، یا پھر آپ کسی بھی شعبے سے تعلق رکھتے ہوں، آپ اِن پانچ قوتوں کی مدد سے ایک دنیا فتح کرسکتے ہیں۔
ایک اچھی بات
اچھی بات تو یہ ہے کہ یہ پانچ طاقتیں کوئی بھی شخص اپنے اندر پیدا کرسکتا ہے۔ کامیابی کیلئے لازمی یہ طاقتیں آپ اپنے اندر کیسے پیدا کرسکتے ہیں؟ تو اس حوالے سے آپ کیلئے خوشخبری یہ ہے کہ "موٹیویشن، اسکلز اینڈ بزنس انسٹیٹیوٹ” کے مختلف تربیتی کورسز میں کامیابی کے اسی طرح کے سنہری اصول ، گر اور راز سکھائے جاتے ہیں۔
رابطے کا طریقہ
ایم ایس بی انسٹی ٹیوٹ اسلام آباد کے ان کورسز کی تفصیل جاننے کیلئے درج ذیل ویڈیو لنک ضرور دیکھیں۔
ایک اہم ترین بات
اور آخر پر ایک اہم بات یہ کہ اگر اپ کو یہ بلاگ اچھا اور مفید لگا ہو تو اِسے اپنے رشتے داروں اور دوستوں میں ضرور شیئر کریں۔ ممکن ہے کہ آپ کی وجہ سے اُن میں سے کسی کا بھلا ہوجائے۔