نگورنو کاراباخ آذربائیجان کے حوالے کرنے کا عمل شروع
مقامی آرمینیائی باشندوں نے آذربائیجان کی فوج کے آنے سے پہلے اپنے گھروں کو خود آگ لگا دی
باکو آذربائیجان (رائٹ پاکستان مانیٹرنگ) نگورنو کاراباخ پر امن معاہدے کے بعد متنازعہ علاقے سے آرمینیائی باشندوں کے انخلاء شروع ہوچکا ہے۔ علاقہ خالی کرتے ہوئے اور آذربائیجان کی فوج کے آنے سے پہلے مقامی آرمینیا کے مقامی باشندوں نے اپنے گھروں کو خود آگ لگا دی ہے۔
دھوئیں کے بادل جلتے ہوئے گھروں سے فضا میں اٹھ رہے ہیں، جنہیں کئی میل دور سے دیکھا جاسکتا ہے۔
پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر علی علی زادہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹ میں اسے "ایکوٹیرر” یعنی ماحولیاتی دہشت گردی سے تعبیر کیا ہے اور اسے روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
The request of Armenia accepted by #Azerbaijan to prolong liberation of Kalbajar for 10 more days must ashame the leadership of #Armenia to stop🛑#ArmenianEcoterror and #vandalism there.
The peacekeepers must take measures against the vicious acts of the Armenians in #Kalbajar! pic.twitter.com/xNpUgOr61w— Ali Alizada 🇦🇿 (@Ali_F_Alizada) November 15, 2020
اس امن معاہدے کے مطابق آرمینیائی باشندوں کو متنازع علاقے سے انخلاء کیلئے ایک ہفتے کا وقت دیا گیا۔
دوسری جانب آرمینیا اور نگورنوکاراباخ کے مقامی لوگ علاقے کا کنٹرول آذربائیجان کو دینے کے خلاف اپنی حکومت کے خلاف احتجاج بھی کررہے ہیں۔
خیر آباد کہنے کیلئے مقامی عبادتگاہوں تقریبات کا اہتمام بھی کیا گیا۔
دوطرفہ اس لڑائی میں آذربائیجان اور آرمینیا کے ہلاک ہونےو الے فوجیوں کی لاشوں کا تبادلہ بھی عمل میں لایا جارہا ہے۔
امن معاہدہ آذربائیجان، آرمینیا اور روس کے مابین طے پایا تھا۔ اس معاہدے کے مطابق روس امن قائم رکھنے کیلئے اس علاقے میں دو ہزار فوجی اہلکار 16 مقامات پر تعینات کرے گا۔
روس کے فوجی ہیلی کاپٹرز نگورنو کاراباخ کے علاقے میں پہنچ گئے ہیں اور روسی فوجی آہستہ آہستہ علاقے کا کنٹرول آذربائیجان کے حوالے کررہے ہیں۔