راولپنڈی (رائٹ پاکستان نیوز) آج کی سب سے اہم اور سب سے بڑی خبر آگئی ۔ ترجمان پاک فوج پاک فوج کے بیان کے مطابق آئی جی پولیس سندھ سے متعلق واقعہ کے ذمہ داران کو ان کے عہدوں سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
آئی ایس پی آر (افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ہدایت کے مطابق آئی جی سندھ سے متعلق کورٹ آف انکوائری کمیٹی کی رپورٹ جاری کردی ہے۔
افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق بانی پاکستان کے مزار کی "بے حرمتی” کے واقعے پر رینجرز اور آئی ایس آئی پر فوری اقدامات کیلئے شدید عوامی دباؤ تھا۔

انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رینجرز اور آئی ایس آئی کے حکام نے اِس واقعہ پر "پولیس کی سست روی” کو سامنے رکھتے ہوئے زیادہ ہی جوش کا مظاہرہ کردیا اور خود قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا۔
کورٹ آف انکوائری رپورٹ کے مطابق فوجی افسران زیادہ مناسب طریقے سے اقدامات لے سکتے تھے۔ اگر فوجی افسران سمجھداری اور تحمل سے کام لیتے تو کوئی نامناسب واقعہ پیش نہ آتا اور نہ ہی ریاست کے دو اداروں کے درمیان غلط فہمی ہوتی۔
رپورٹ کے مطابق واقعہ کے ذمہ داران کو ان کے عہدوں سے ہٹاکر انہیں جی ایچ کیو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کے راہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سندھ میں گرفتاری کے بعد جو صوتحال پیدا ہوئی، اُس پر آئی جی سندھ اور سندھ پولیس کے کئی اعلی افسران نے چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ کرلیا تھا۔
کراچی ہوٹل کا کمرہ توڑ کر کپٹین صفدر ,صاحب کو گرفتارکیا گیا pic.twitter.com/OksabWLDvp
— Zeshan Malik (@ZeshanMalick) October 19, 2020
ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ عمران یعقوب منہاس نے اپٌنی چھٹی کی درخواست مؤقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے آئی جی سندح کے اغوا پر دل برداشتہ ہو کر دو ماہ کی چھٹیوں کی درخواست دی۔ سندھ پولیس کے تمام افسران اس واقعہ کے بعد صدمے میں ہیں، انہوں نے لکھا تھا کہ وہ ایسے ماحول میں کام نہیں کرسکتے۔
بعد ازاں چھٹی کی درخواست دینے والوں میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر ثاقب اسماعیل میمن، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد، ڈی آئی جی ویسٹ کراچی عاصم خان، ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اکبر ریاض، ڈی آئی جی اسپیشل برانچ قمر الزماں، ڈی آئی جی لاڑکانہ ناصر آفتاب، ڈی آئی جی حیدرآباد نعیم احمد شیخ اور ایس ایس پی انٹیلی جنس توقیر نعیم کے علاوہ کئی پولیس افسران کے نام بھی شامل تھے۔
پولیس کی جانب سے اس ردعمل کے بعد چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی میں پیش آنے والے واقعہ کا نوٹس لیا۔ انہوں نے کور کمانڈر کراچی کو معاملے کی فوری تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے نوٹس لینے کے بعد ٓئی جی سندھ اور دیگر اعلیٰ پولیس افسران نے تحقیقات سامنے آنے تک چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ مؤخر کردیا تھا۔